لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ میرے ضمنی انتخاب جیتنےسے حکومت نہیں گرے گی لیکن عوام کی آواز ایوان تک ضرور پہنچے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ناانصافی کی بنیاد پرمبنی انتخابی مرحلے کا سامنا ہے۔
فاروق کالونی مین بوائز اسکاؤٹ بازار لاہور کینٹ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکا سے کہا کہ پی ایم ایل (ن) کو ووٹ دے کر ثابت کردیں کہ لوگ سیاسی شعور رکھتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا ہدف عام انتخابات سے زیادہ ہے اوراس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی ایک ووٹ بھی ضائع نہ ہو۔
25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان کو شکست نہیں ہوئی تو ہمارے تھیلے دوبارہ گنتی کے لیےکھلنے چاہیے تھے۔
پی ایم ایل (ن) کے رہنما نے کہا کہ عدالتوں میں انہوں نے اپنے وکیل کھڑے کرکے ووٹوں کی دوبارہ گنتی روک دی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر یہ نشست چھوڑی وگرنہ دوبارہ ووٹوں کی گنتی ہوتی تو انہیں شکست ہوتی اور وہ ہارجاتے۔
وزیراعظم عمران خان کی طرز سیاست پر طنز کے تیر برساتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انہوں نے نظریاتی کارکنان کے بجائے ایک ایسی شخصیت کو ٹکٹ دیا جس کا ان کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ پہلے (ن) لیگ میں تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نامزد انتخابی امیدوار ہمایوں اخترکے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کی کوئی ایک جماعت نہیں ہے اور وہ حکومتی جماعت میں رہتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمایوں اختر انتخابی ٹکٹ کےلیے 25 جولائی تک ن لیگ میں کاوشیں کر رہے تھے لیکن آج ہمارے خلاف الزامات کی تقاریر کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ضمیر فروشی کی سیاست آخری دموں پر ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ اب سنجیدگی اختیارکرکے کام کرنے کا وقت آ چکا ہے، یہ وقت انتقامی کارروائیوں کا نہیں ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی حکومت سفارتی محاذ پر شرمندگی کا باعث بن رہی ہے اور بھارت سے بات کر کے قوم کا سر شرم سے نیچا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خسارہ پورا کرنے کے لیے بھینسیں فروخت کر رہے ہیں۔
پی ایم ایل (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت نے عوام کی آواز بلند کرنے کےلیے جیلیں اور جسمانی تشدد برداشت کیا لیکن اب بھی حالات نہیں بدلے ہیں مگرہمارے عزم اب بھی وہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تھکن محسوس ہوتی ہے تو عوام کا حوصلہ ساتھ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوانوں میں نئے پاکستان کے نام پردھول جھونکی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف جیل سے باہر آ چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو آگے بڑھانا ہے تو بات کرنی پڑے گی کیونکہ انتقام سے ملک آگے نہیں جائے گا۔
سابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے موجودہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نالائقوں اور اناڑیوں کے ہاتھوں میں اقتدار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ریلوے کا ٹوٹا پھوٹا محکمہ ملا تھا مگر جب وزارت چھوڑی تو یہی محکمہ اٹھارہ ارب کے بجائے 50 ارب روپے کما رہاتھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بعد ایسے شخص کو بٹھایا گیا ہے جوعقل کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ شیخ رشید کو یہ سمجھ آ جانا چاہیے کہ تین سے چار ارب روپے کا خسارہ دس ہزار نوکریوں کے بدلے محکمے کو پڑے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نےکہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اب بھی کہتے ہیں سیاست اور میرٹ کی بنیاد پر مقابلہ کریں جو حکومت بہتر و اچھا کام نہیں کرے گی وہ خود بخود فارغ ہو جائے گی۔