کراچی: ضلع وسطی کے علاقے شادمان ٹاؤن میں واقع سرکاری فلیٹس خالی کرانے پر علاقہ مکینوں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج میں مظاہرین نے پولیس سے مذاکرات کے بعد بند سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی ہے ۔
ہم نیوز کے مطابق احتجاجی مظاہرین کو پولیس نے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان کی اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کرئی جائے گی۔ پولیس کی موجودگی میں ملاقات کے لیے مظاہرین کا وفد اسسٹنٹ کمشنر سے ملنے جائے گا۔
شادمان ٹاؤن کے سرکاری فلیٹس میں مقیم افراد فلیٹس خالی کرانے کی حکومتی کوشش کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ احتجاج کے باعث علاقے میں سڑکیں بند تھیں اورٹریفک کی روانی شدید متاثر تھیں۔
ہم نیوز کے مطابق حکومتی اقدام کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کا مؤقف ہے کہ سرکاری فلیٹس میں سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں ملازمت کرنے والے افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ نے صرف ریٹائرڈ ملازمین اور قابضین سے سرکاری فلیٹس خالی کرانے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن انتظامیہ بلاتفریق فیلٹس خالی کرانے پر تلی ہوئی ہے جو ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔
جائے وقوع پر موجود ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے صرف دس دن میں فلیٹس خالی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں اوراس ضمن میں انہیں نوٹس بھی ملا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق مظاہرین نے ناگن چورنگی جانے والی مین شارع بلاک کردی ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔ مظاہرین میں خوااتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حکومت سندھ کی جانب سے شادمان ٹاؤن میں 111 سرکاری فلیٹس کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق عدالت میں دائر درخواست کی سماعت چھ اکتوبر کو ہوگی۔