کراچی: متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 245 کے انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کر دیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ عام انتخابات کے دوران حلقہ این اے 245 میں کسی بھی پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 نہیں دیا گیا جب کہ این اے 245 کے حلقے سے 22 ہزار بیلٹ پیپرز بھی غائب کر دیے گئے تھے۔ ؎
ڈاکٹر فاروق ستار نے عدالت سے استدعا کی کہ این اے 245 سے کامیاب ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت کی جیت سے متعلق نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔
درخواست جمع کرانے کے بعد فاروق ستار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے امیدواروں کو جان بوجھ کر ہرایا گیا ہے جب کہ ایم کیو ایم کے اور بھی رہنما ہیں جن کو تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ثبوتوں اور گواہوں کے ساتھ ٹریبونل میں درخواست جمع کرائی ہے کہ ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی۔ ہمیں ووٹوں کی گنتی کے دوران پولنگ اسٹیشنز سے ہی باہر نکال دیا گیا تھا۔
فاروق ستار نے کہا کہ گنتی کے دوران کیمروں کو بند کرا دیا گیا تھا جب کہ پریذائیڈنگ افسران نے جو کسر چھوڑ دی تھی وہ ریٹرننگ افسران ( آر او) نے پوری کر دی۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس ایک ایسا نقطہ ہے جو فریقین کے جواب دینے میں مشکلات پیدا کر دے گا تاہم میں ابھی اس نقطے پر بات نہیں کر رہا ورنہ سامنے والے تیاری کر کے آجائیں گے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ غیر ملکیوں کو شہریت دینے کے معاملے میں ہمیں اعتماد میں لیا جائے اور محصورین مشرقی پاکستان بہاریوں اور پھر بنگالی کمیونٹی کو شہریت دی جائے۔