اسلام آباد: سینئر صحافی ندیم ملک نے کہا ہے کہ 60 ہزار کمانے والوں کو امیر کہنا کہیں کا انصاف نہیں کیونکہ اتنا کمانے کے بعد بھی بمشکل روٹی کھائی جا سکتی ہے۔
پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمرعباس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنا خودکشی کے مترادف نہیں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے پاس صرف دو راستے ہیں، ایک یہ کہ چین یا سعودی عرب جیسا کوئی ملک حکومت پاکستان کو خطیر رقم فراہم کرے جبکہ دوسرا آپشن آئی ایم ایف سے مدد لینا ہے اس لیےآئی ایم ایف کے پاس جانے یا جانے سے متعلق اس قسم کی باتیں نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آج نہیں تو کل حکومت کو اس طرف جانا ہو گا۔
ندیم ملک نے کہا کہ پچھلے دنوں سعودی وزیر اطلاعات سے ہونے والی ملاقات میں انہیں معلوم ہوا کہ سعودی عرب پاکستان کے لیے ایک اکانومی پیکج پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے سے قبل بہت دعوے کیے تھے لیکن اب ان کا پہلا قدم بھی اس جانب اٹھتا نظر نہیں آ رہا۔
پی آئی اے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) کے بعض طیاروں میں چھوٹا ٹرالی بیگ رکھنے تک کی جگہ نہیں ہے اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
پروگرام میں موجود پی ٹی آئی کے رہنما نجیب ہارون نے کہا کہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو عزت دینے سے باقی لوگوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔ اس لیے اس اقدام کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی ایم ایف کے پاس جانے والی روایت کو ختم کرنا چاہیتی ہے۔
پروگرام میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی کھرنے کہا کہ پی ٹی آئی نے دعوے تو بہت کیے لیکن اب تک کوئی نئی سوچ یا طریقہ نظر نہیں آیا۔