سرگودھا: پاکستان مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید اور دیگر کارکن ضمانت منسوخ ہونے پراحاطہ عدالت سے فرار ہو گئے۔
مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر 34 ساتھیوں نے عدالت سے ضمانت کرا رکھی تھی۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 25 جولائی کو انتخابی نتائج آنے سے قبل ہی قومی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی تھی جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایم این اے چوہدری حامد حمید کے خلاف بھی دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کے لیے ایڈووکیٹ سید طیب شیرازی کی طرف سے درخواست دی گئی تھی جس پرعدالت نے طیب شیرازی ایڈووکیٹ کی درخواست کو قابل سماعت قرار نہ دیتے ہوئے دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کا حکم دے دیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے چوہدری حامد حمید سمیت 240 کارکنوں میں سے 34 افراد کی درخواست ضمانت خارج کی۔
قبل ازیں ایک اور ن لیگی ایم این اے ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی کے خلاف بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا جس میں ان کی ضمانت خارج ہو گئی تھی۔