جکارتہ: فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے غیر رسمی اجلاس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے کئے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا گیا۔
ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفیک گروپ (اے پی جی) کاغیر رسمی اجلاس 11-12 ستمبر کو جکارتہ میں ہوا جہاں پاکستان کو اقدامات ناکافی ہونے کا واضح انداز میں بتا دیا گیا۔
اے پی جی نے کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے حوالے سے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔
اے پی جی اپنی آبزرویشن اکتوبر میں پیرس میں ہو نیوالی ایف اے ٹی ایف پلینری میٹنگ میں بتائے گا۔
جکارتہ میں ہوئے غیر رسمی اجلاس میں پاکستان کی جانب سے تین رکنی وفد نے شرکت کی جس میں وزارت خارجہ، وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ سے ایک ایک افسر شامل تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی جی ایک بار پھر پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ اس سال دسمبر میں لے گا اور اس وقت تک اقدامات ناکافی ہونے کی صورت میں اے پی جی جنوری 2019 میں پاکستان کیخلاف سخت اقدامات کرنے کی سفارش کرسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان سفارشات کو ایف اے ٹی ایف کی فروری 2019 والی میٹنگ میں رکھا جائے گا۔