کشمیر میں 6 جوانوں کی شہادت کے خلاف ہڑتال

فوٹو: فائل


سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام میں بھارتی فوج کے نام نہاد سرچ آپریشن، ناکہ بندی اور مظاہرین پر فائرنگ کرکے چھ نوجوانوں کو شہید کرنے کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔

کشمیر پریس اور مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجواںوں کی شہادت کے خلاف ہڑتال کی وجہ سے کلگام اور اننت ناگ اسلام آباد کے جڑواں علاقوں میں کاروبارزندگی معطل ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے ہفتہ کو کلگام کےعلاقے چوگام میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران پانچ کشمیری نوجوانوں کو بے دردی سے شہید کردیا تھا۔

70 برسوں سے مقبوضہ میں درندگی ڈھاتی انڈین فورسز کی تازہ جارحیت کا نشانہ بننے والوں کی شناخت گلزار احمد ، فیصل احمد ، زاہد احمد ، مسرور احمد مولوی اور ظہور احمد کے ناموں سے کی گئی تھی۔

کشمیری نوجوانوں کے قتل کے خلاف علاقے میں احتجاج پھوٹ پڑا جس پر قابض فورسز نے فائرنگ، پیلٹ گنوں کا استعمال اورآنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ مظاہرین پر فائرنگ کے  نتیجے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئےاور عبدالرؤف احمد نامی نوجوان شہید ہو گیا۔

گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نےانسانیت سوزمظالم کی تمام حدیں پار کر تے ہوئے شہید نوجوان کے جسد خاکی کو رسی سے باندھ کر سڑک پر گھسیٹا۔ اس درندگی بھرے منظر کی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے انڈین فورسز کی درندگی پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا۔

سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمرفارق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی لیڈر شب نے پیر کے روز پورے مقبوضہ کشمیر میں کلگام کی شہادتوں کے خلاف ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

اپنے ایک مشترکہ بیان میں حریت پسند کشمیری قیادت نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔ 

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پیر کے روز قابض افواج کی جانب سے کشمیر خصوصا جنوبی اضلاع کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کے خلاف مکمل ہڑتال کریں اور اپنا کاروبار بند رکھیں۔

غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل

کشمیری قیادت نے اعلان کیا تھا کہ اتوار کے روز ظہر کے بعد شہید نوجواںوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے۔ شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ نوجوان اپنا آج ہمارے بہتر مستقبل کے لیے قربان کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں