کراچی: صدر مملکت ڈٓاکٹر عارف علوی نے اپنے دورہ کراچی کے دوران پروٹوکول پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرپورٹ پر موجود سیکیورٹی افسران کو پروٹوکول دینے سے منع کرنے کے باوجود گاڑیوں کی لمبی قطار میرے ساتھ تھی۔
صدر مملکت نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ میں نے کہا تھا کہ میرے آگے پیچھے دو دو گاڑیاں کافی ہوں گی لیکن ایسا نہیں ہوا، ہمیں مزید کوششیں کرنی ہوں گی۔
The long chain of official cars following me is despite the fact that I asked all officials present at the airport not to embarrass me with a huge protocol & that 1 or 2 cars in front and 1 or 2 cars behind may satisfy their security needs. Did not happen. We have to try harder
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 15, 2018
صدر پاکستان کی کراچی آمد پر انہیں ملنے والے وی وی آئی پی پروٹوکول پر ان کے صاحبزادے عواب علوی نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
عواب علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں پروٹوکول کے باعث عوام کو پہنچنے والی تکلیف کی تصدیق کی اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔
Regret the inconvenience caused for the movement of @PresOfPakistan @ArifAlvi in Karachi – we tried the agencies to minimize it at best but seems that too is not enough – a lot needs to be done – and at the very moment @ArifAlvi sitting to sort this out – ASAP
— Awab Alvi (@DrAwab) September 14, 2018
عواب علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ صدر پاکستان کے پروٹوکول کو مزید کم کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے والد اسی سلسلے میں بات چیت کر رہے ہیں۔
صدر پاکستان جمعہ کے روز اسلام آباد سے بغیر پروٹوکول عام مسافروں کے ساتھ سفر کرتے ہوئے کراچی روانہ ہوئے تھے لیکن کراچی پہنچنے پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا اور گاڑیوں کے ایک لمبے چوڑے کارواں کے ساتھ انہیں ایئر پورٹ سے روانہ کیا گیا تھا۔