بیگم کلثوم نواز کی تدفین کی تیاریاں، تصویری جائزہ


لاہور: سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی نمازہ جنازہ لاہور میں واقع شریف میڈیکل سٹی کے گراؤنڈ میں شام پانج بجے ادا کی جائے گی جس کے بعد ان کی تدفین جاتی امرا میں شریف فیملی کے خاندانی قبرستان میں کی جائے گی۔

کلثوم نواز کی میت کو آج جمعہ کے روز لندن کے ہیتھروایئرپورٹ سے لاہور پہنچایا گیا جس کے بعد نعش کو شریف میڈیکل سٹی کے سرد خانے میں منتقل کیا گیا ہے۔

میت کو ایئر پورٹ سے ایمبولینس کے ذریعے شریف میڈیکل سٹی منتقل کیا گیا۔ میت کی وصولی کے لیے نواز شریف جاتی امرا سے نکل کر شریف میڈیکل سٹی پہنچے۔

ایئرپورٹ سے میت کی جاتی امرا سے متصل طبی مرکز منتقلی کے لیے اہلخانہ میں سے متعدد افراد ہوائی اڈہ پہنچے تھے۔

  کلثوم نواز کی میت منتقلی کے لیے استعمال کیے گئے تابوت کو سبز چادر سے ڈھانپا گیا ہے جس پر قرآنی آیات اور کلمہ طیبہ نمایاں ہے۔نماز جنازہ کے انتظامات کے انچارج عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی میت کو نماز جنازہ سے کچھ دیر قبل گھر لایا جائے گا۔ جنازہ کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ بیگم کلثوم نواز کی تدفین کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جنازہ گاہ میں صفوں کی نشاندہی کے لیے لائنیں لگائی گئی ہیں، لاوڈ اسپیکرز نصب کیے گئے ہیں جب کہ جنازہ کے شرکاء کے لیے واک تھرو گیٹ بھی نصب کیے گئے ہیں۔ 

معروف مبلغ اور اسلامی اسکالر مولانا طارق جمیل نماز جنازہ شام پانچ بجے پڑھائیں گے۔ کلثوم نواز کی آخری آرام گاہ تیار کر لی گئی ہے۔ 

تین مرتبہ پاکستان کی خاتون اول رہنے والی بیگم کلثوم نواز کی آخری آرام گاہ

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت کئی سیاسی اور سماجی شخصیات تعزیت کے لیے جاتی امرا پہنچے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے وفود بھی نماز جنازہ میں شریک ہوں گے۔

نماز جنازہ سے قبل علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعیناتی کے علاوہ پارکنگ اور داخلی و خارجی راستوں پر بھی خاص انتظامات کئے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں