کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کے دن کی تیزی کے رجحان کے بعد آج اتارچڑھائو کا سلسلہ جاری ہے.
جمعہ کے روز ابتدا میں بازار حصص نے جمعرات کے روز کے تیزی کے رجحان کو برقرار رکھا مارکیٹ میں کاروباری سرگرمی شروع ہوتے ہی کےایس ای 100 انڈیکس میں 100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
بعد میں ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس میں 150 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ بھی ہوا، لیکن مارکیٹ تیزی کے اس رجحان کو برقرار نہیں رکھ سکا۔
کاروبار کے دوران دوسرے سیشن میں مارکیٹ بیروںی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کے فروخت کے دبائو میں آگیا اورجمعرات کے دن کے 500 سے زائد پوائنٹس اضافے پربھی پانی پھرگیا اورانڈیکس دوبارہ منفی زون میں چلا گیا۔ مندی کے اس رجحان کے ساتھ ہی انڈیکس 41000 کے نفسیاتی سطح کو بھی برقرار نہیں رکھ سکا اور 41000 کی سطح سے نیچے آگیا۔
اس وقت انڈیکس 196 پوائینٹس کی کمی کےساتھ 40853 کی سطح پر ٹریڈ کررہا ہے۔
جمعرت کو مارکیٹ میں کافی عرصے کے بعد تیزی دیکھی گئی تھی۔ اس دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 527 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا، یہ گزشتہ دو ماہ کے دوران ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ تھا۔
گزشتہ روز ہونے والے اس اضافے کے ساتھ بازار حصص نے 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو بھی عبور کیا تھا۔
ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں حالیہ تیزی ملکی معاملات میں بہتری کا نتیجہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت کے متوقع منی بجٹ اورمعاشی حوالے سے حکومتی پالیسی سازوں کی واضح حکمت عملی مارکیٹ میں تیزی کے رجحان میں مزید اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔
جمعرات کو مارکیٹ 527 پوائنٹس کے اضافہ کے ساتھ 41049 کی سطح پر بند ہوئی تھی۔ ماہرین کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس سے جڑی مثبت خبریں بازار حصص میں میں تیزی کا سبب رہی تھیں۔
اگرچہ کابینہ اجلاس کے بعد واضح طورپر یہ اعلان نہیں ہوا کہ سابق حکومت کے محصولات کے حوالے سے اقدامات کو رول بیک نہیں کیا جائے گا لیکن وزیر اطلاعات نے ان اطلاعات کی تردید کی تھی کہ حکومت سابقہ دور میں دیے جانے والے انکم ٹیکس ریلیف کو واپس لے رہی ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے متعلق اس خبر نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا تھا جس کا فوری اثر ہنڈرڈ انڈیکس میں بہتری کی صورت سامنے آیا تھا۔