اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ وہ کسی تعلیمی ادارے کی تعمیر کے خلاف نہیں لیکن جہاں ان اداروں کو بنایا جا رہا ہے وہاں یہ کامیاب نہیں ہو سکتے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمرعباس سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے، سرکاری عمارات کو کسی اور ادارے میں تبدیل کرنا مناسب فیصلہ نہیں ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو چاہیے کہ وہ اب کیٹینر اور دھرنوں جیسی چیزوں سے باہر نکل آئیں، اب انہیں حکومت مل چکی ہے انہیں کارکردگی دکھانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کی نئی روایتیں ہونی چاہئیں لیکن ہم تحریک انصاف سے وہی پرانی باتیں سن رہے ہیں۔
سابق وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے کچھ بڑے اور بنیادی مسائل حل کر کے تحریک انصاف کو دیے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس جیسے قومی اثاثوں کو کسی اور ادارے میں تبدیل کرنا محض دکھاوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو جس قسم کی سنجیدگی کی ضرورت ہے وہ نظر نہیں آ رہی۔ ان کو چاہیے کہ سنجیدگی دکھائیں اور مسائل کا حل تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹاسک فورسز بنا دی ہیں لیکن بنیادی مسائل پر کام نہیں کیا جا رہا۔
سابق وزیردفاع کا کہنا تھا کہ حکومت جب گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی بات کرے گی تو ہم اس کی مخالفت کریں گے، ملک میں اصل مسئلہ روزگار پیدا کرنے کا ہے اور اس پر ابھی تک نئی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت خراب ہو رہی ہے اور حکومت اس کی طرف توجہ نہیں دے رہی۔ سرکاری اداروں کو تعلیمی اداروں میں تبدیل کرنے سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے، ملک میں کوئی بھی چیز اگرعوامی مفاد کے خلاف ہو گی تو وہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔