اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دلہا اور باراتیوں کو نوسر بازوں نے لوٹ لیا، دلہن بھی لٹیروں کی ساتھی نکلی۔
اسلام آباد پولیس ریکارڈ کے مطابق نوسربازوں نے لوٹنے کے لیے انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا، پہلے ایک لاکھ 30 ہزار روپے میں نکاح کیا اور پھر اغواء کا ڈرامہ رچا ڈالا۔
تحصیل پنڈدادن خان کے گاؤں کے معصوم خاندان کو شادی کے لیے آمادہ کیا گیا اور پھر اسلام آباد کے علاقے پنڈ بیگوال کے ایک گھر میں نکاح کی تقریب منعقد کی گئی اور ایک لاکھ 30 ہزار روپے لے کر لڑکی کی رخصتی کر دی گئی۔
بارات جوں ہی تھانہ بارہ کہو کے قریب پہنچنے تو دلہن نے شور مچا دیا کہ یہ لوگ مجھے اغواء کر کے لے جا رہے ہیں جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دلہا کو بارات سمیت گرفتار کر لیا۔
تھانے میں دلہن کے دو بچے بھی پہنچ گئے تاہم دلہن کے بچے لانے والی خاتون موقع سے فرار ہوگئی۔
تحقیقات کے بعد دلہن نے فوراً ہی فراڈ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پورا ایک گروہ ہے جو شادی کے بعد باراتیوں کو لوٹ لیتا ہے۔ جس کے مجھے دس ہزار روپے ملتے ہیں۔
ایس ایچ او تھانہ کھنہ کا کہنا تھا کہ ملزمہ کو گرفتار کرنے کے بعد نوسرباز دلہن اور اُس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے جب کہ اس پورے ڈرامے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پولیس نے دلہا اور باراتیوں سے فراڈ کی درخواست لینے کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی۔