پاکستان تیسری مرتبہ ایشیا کرکٹ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کر پائے گا؟


اسلام آباد: ایشیاء کرکٹ کپ 2018 کا آغاز 15 ستمبر سے دبئی اور ابو ظہبی میں ہو رہا ہے جس میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت سمیت چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

ایک روزہ کرکٹ فارمیٹ کے اس ٹورنامنٹ کا آغاز 1983 میں کیا گیا، جس کا مقصد ایشیائی ممالک کے درمیان کھیلوں کے ذریعے تعلقات کو فروغ دینا تھا۔ 

ٹورنامنٹ کا سب سے پہلا میچ 1984 میں متحدہ عرب امارات کے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ 

ایشین کرکٹ کونسل کی زیر نگرانی ہونے والے اس میگا ایونٹ کے اب تک 13 ٹورنامنٹ کھیلے جا چکے ہیں۔ پاکستان دو ٹورنامنٹس کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

سری لنکا نے ایشین کپ کی پانچ  ٹرافیاں اپنے نام کیں جب کہ بھارت سات بار یہ اعزاز اپنے نام کر کے سرفہرست ہے۔ 

بنگلہ دیش کو پانچ مرتبہ ایشیاء کپ کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہے لیکن بنگالی ٹائیگرز اب تک ایشیاء کپ کی ایک ٹرافی بھی اپنے نام نہیں کر سکے۔

سری لنکا نے چار ٹورنامنٹس کی میزبانی کی جب کہ پاکستان اور بھارت ایک ایک ٹورنامنٹ ہی اپنے ملک میں کرا سکے۔ عرب امارات تیسری مرتبہ اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔

رواں ماہ 15 سمتبر سے شیڈول کیے گئے ایشیاء کپ میں حصہ لینے والی چھ ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان ، بھارت اور ہانگ کانگ جب کے گروپ بی میں سری لنکا، افغانستان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ 

ایشیاء کپ کا سب سے اہم مقابلہ پاکستان اور بھارت کے مابین دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 19 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ ایشیاء کپ کے تمام میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے۔

 ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ 15 سمتبر کو بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مابین دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔


متعلقہ خبریں