اسلام آباد: پولیس کی بنیادی ذمہ داری شہریوں کی حفاظت ہے لیکن وفاقی حکومت دارالحکومت کی پولیس نے اس نصب العین کو الٹا کرتے ہوئے شہریوں کو لوٹنا شروع کر دیا۔
اسلام اباد میں مبینہ طور پر چار پولیس اہلکاروں نے شہری سے 41 ہزار روپے لوٹ لیے جس کے بعد معاملہ نمایاں ہوا تو پولیس کا مقدمہ درج کرنا پڑ گیا۔
تھانہ آبپارہ میں درج ایف ائی آر کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی سکس میں ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم چوہدری حیات کو پولیس نے تلاشی کی غرض سے روکا۔ چوہدری حیات نے نیشنل بینک سے قربانی کے جانور کیلئے رقم نکلوائی تھی۔
مقدمہ کی رپورٹ کے مطابق اہلکاروں نے خود کو سی آئی اے پولیس کا ملازم ظاہر کیا، اور پتہ پوچھنے کے بہانے تلاشی کے دوران رقم اور شناختی کارڈ کی کلر کاپی لے لی۔
ایف آئی آر کے مطابق رقم لے کر پولیس اہلکار فرار ہو گئے، مقامی تھانہ کی پولیس کو موقع پر اطلاع دی گئی لیکن اپنی کارکردگی کے دعوے کرتی نہ تھکنے والی اسلام آباد پولیس نے کارروائی نہیں کی۔
مدعی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لٹیروں کو شناخت کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کی ڈکیتی کا نشانہ بننے والوں کی شناخت کی نشاندہی کرتے ہوئے بزرگ شہری کا کہنا ہے کہ رقم چھیننے والوں میں ہیڈ کانسٹیبل غضنفر، ارشد، ریاست علی، اور امتیاز حسین شامل ہیں۔
تھانہ آبپارہ نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتا کر لیا جس کے بعد ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔