جنگ ستمبر 1965 میں کب کیا ہوا؟

جنگ ستمبر 1965 میں کب کیا ہوا؟ | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: یوم دفاع پاکستان چھ  ستمبر وہ دن ہے جب پاکستان کے شہیدوں، جری جوانوں نے عزیمت پر مبنی اپنی کارکردگی کے ذریعے تاریخ کے سنہرے صفحات پر نام رقم کیا۔

چھ ستمبر کو پاک وطن کی بنیاد لا الہ الا اللہ کے جذبہ پر اپنا سب کچھ وار دینے والوں کے جذبہ شجاعت نے پانچ گنا بڑے اور جدید اسلحہ سے لیس دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے۔

1965 میں آج کی تاریخ شروع ہونے کو تھی کہ رات کے اندھیرے میں بھارت نے لاہور پر تین اطراف سے حملہ کیا، اس موقع پر ملکی سرحد پر موجود ستلج رینجرز کے مٹھی بھرجوانوں نے دشمن کا راستہ روک لیا۔

غرور اور طنطنے سے بھرے لہجے میں صبح کا ناشتہ لاہور میں کرنے کی خواہاں بھارت کی عسکری قیادت کو پے در پے ہزیمت اٹھانا پڑی۔

لاہورمیں داخل ہونے کے لیے باٹا پورکے پل پرقبضہ ضروری تھا، چنانچہ ایک بھارتی بریگیڈ اور ٹینک رجمنٹ نے دوسرا حملہ کردیا۔ دس ستمبر تک دشمن نے چھ حملے کیے۔جنہیں پسپا کر دیا گیا۔ 

10 اور 11 ستمبرکی درمیانی شب بھارت نے پہلے سے زیادہ قوت کے ساتھ حملہ کیا جس میں میجرعزیز بھٹی شہید نے رات بھر دشمن کو روکے رکھا۔ پاک آرمی کے اس سپوت نے بی آر بی نہر کے کنارے دشمن کا جواں مردی سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

لاہور کا رابطہ راولپنڈی سے کاٹنے کے لیے دشمن نے راوی پل پر 19 حملے کیے اور ڈیرھ ہزارگولے برسائے مگر ہرحملہ میں منہ کی کھانی پڑی۔

[ngg_images source=”galleries” container_ids=”3″ display_type=”photocrati-nextgen_basic_imagebrowser” ajax_pagination=”1″ order_by=”sortorder” order_direction=”ASC” returns=”included” maximum_entity_count=”500″]

دشمن نے دوبارہ صف بندی کرنے کے بعد حملہ کیا توپاکستان کی ٹینک شکن رائفلوں اورتوپ خانے کے گولوں نے دشمن کوآڑے ہاتھوں لیا۔  دشمن نے کھیم کرن پرحملہ کیا تو پاک آرمی نے دشمن کے سات ٹینک تباہ کرتے ہوئے کھیم کرن پر قبضہ کرلیا۔

جنگ ستمبرمیں بھارت نے 500 ٹینکوں اور 50 ہزار فوج کے ساتھ سیالکوٹ پربھی حملہ کیا۔ پاکستان کی طرف سے صرف 125 ٹینکوں اور نو ہزار جوانوں نے ہمت و بہادری سے مقابلہ کیا اور بھارتی سورماؤں کا غرور خاک میں ملا دیا۔

چونڈہ کے محاذ پر بھارت نے ایک سو دیوہیکل ٹینکوں سے حملہ کیا تو پاک فوج کی دو پیدل بٹالین اور ایک آرمرڈ رجمنٹ نے دشمن کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔ اس محاذ پر بھارت کے زندہ بچ جانے والے 150 سپاہی پاک فوج کے ہاتھوں گرفتار ہوئے۔

راجستھان کے محاذ پربھارتی فوج کی ایک پیدل بٹالین نے ٹینکوں کے دو اسکواڈرنز سے حملہ کیا اور مُٹھی بھر رینجرز نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف سترہ گولے برسا کر دشمن کی سپلائی لائن کاٹ دی۔

بجا طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ جنگ ستمبر 1965ء نے ترکی کی خلافت عثمانیہ کے بعد دنیا کے نقشہ پرملت اسلامیہ کی ایک اور قوت کو زندہ کیا جو اس وقت ایٹمی طاقت سے لیس اور جواں عزائم کا مسکن ہے۔


متعلقہ خبریں