کشمیریوں کو جموں سے بےدخل کرنے کا بھارتی منصوبہ

کشمیریوں کو جموں سے بےدخل کرنے کا بھارتی منصوبہ | urduhumnews.wpengine.com

سری نگر: بھارت نے سات دہائیوں سے کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی کے بعد جموں میں سالہا سال سے مقیم مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی منصوبندی کرلی ہے۔

بھارتی انتظامیہ نے جموں میں کئی برس پہلے بسائے گئے مسلمانوں کے گھر تباہ کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔

جموں کی بستی’بشیر گجر‘ میں کشمیری مسلمانوں کے 200 سے زائد گھر آباد ہیں۔ وادی بھر سے ہزاروں مسلمان کشمیری فوج کی درندگی اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں سے تنگ آکر یہاں منتقل ہوئے تھے۔

مذکورہ بستی کے مکینوں کو بذریعہ نوٹس مطلع کیا گیا ہے کہ گھر خالی نہ کرنے کی صورت میں گرا دیے جائیں گے۔

گھر خالی کرانے کا نوٹس بھارتی بی جے پی حکومت کی اس مذموم کوشش کا حصہ سمجھا جارہا ہے جس کے تحت وہ جموں سے کشمیریوں کا انخلا چاہتی ہے۔

کشمیر میں بھارتی آئین کی شق 35 اے کے اخراج کے لیے بھارت کی سپریم کورٹ میں چلنے والے مقدمے کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔ پرامن احتجاج پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے اب تک متعدد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔

بھارتی آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتے۔

35 اے  دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954 میں ایک صدارتی فرمان کے ذریع آئین میں شامل کیا گیا تھا۔ اس دفعہ کے تحت جموں و کشمیر کو بھارتی وفاق میں خصوصی آئینی حیثیت حاصل دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں