اسلام آباد: پاکستان میں صدر وفاق کا سربراہ ہوتا ہے، ملک میں پہلی بار یہ عہدہ 1956 کے آئین میں متعارف کرایا گیا۔ موجودہ پارلیمانی نظام میں یہ غیر انتظامی عہدہ ہوتا ہے کیوں کہ صدر وزیر اعظم کی تجویز پر عمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔
قیام پاکستان سے 1956 تک ملک کا سربراہ گورنر جنرل ہوتا تھا تاہم 1956 میں پہلے آئین کے بعد صدر مملکت کا عہدہ تخلیق کیا گیا اور سب سے پہلے میجر جنرل اسکندر مرزا صدارتی عہدے پر فائز ہوئے۔
1958 سے 1969 تک
ملک میں اب تک رہنے والے گیارہ میں سے پانچ صدور فوجی رہے ہیں۔ میجر جنرل اسکندر مرزا نے 1958 میں آئین کو معطل کرکے ایوب خان کو لاء ایڈمنسٹریٹر لگایا اور پھر ایوب خان ہی پہلے فوجی صدر کے طور پر سامنے آئے۔
1969 تا 1971
1969 میں جنرل آغا محمد یحیحیٰ خان نے عہدہ صدارت سنبھالا اور 1971 تک اس عہدے پر فائز رہے تاہم ملک دولخت ہونے کے بعد رائے عامہ مکمل طور پر ان کے خلاف ہوگئی جس کی وجہ سے اُنہیں عہدہ صدارت چھوڑنا پڑا۔
1971 تا 1973
یحیحیٰ خان کے بعد 1971 میں ذوالفقار علی بھٹو نے عہدہ صدارت سنبھالا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے وزیر خارجہ، وزیراعظم اور چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کے ساتھ ساتھ ڈیڑھ برس تک ملک کے صدر بھی رہے ہیں۔
1971 کے انتخابات میں ان کی جماعت مشرقی پاکستان میں تو کامیاب نہ ہو سکی لیکن مغربی پاکستان میں اکثریتی جماعت بنی جس کے باعث وہ 1973 میں وزیراعظم منتخب ہو گئے۔
1973 میں صدارتی عہدہ فضل الہیٰ چوہدری کے پاس آیا تاہم اسی برس ملکی آئین کے تحت ملک کو پارلیمانی جمہوریت بنا دیا گیا۔ اس اقدام کے تحت تمام صدارتی اختیارات وزیراعظم کو حاصل ہوگئے اور صدر کا عہدہ صرف فائلوں پر دستخط اور تقریبات کے افتتاح کے لیے رہ گیا۔
1977 تا 1988
1977 میں جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کو معزول کرکے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا اور پھر جنرل ضیاء الحق نے 1978 میں صدر پاکستان کا منصب سنبھال لیا جو 1988 تک صدارتی عہدہ پر فائز رہے۔
17 اگست 1988 کو جنرل ضیاء الحق کی حادثاتی موت کے بعد یہ عہدہ چیئرمین سینیٹ غلام اسحاق خان نے سنبھالا۔ 1988 سے 1993 تک صدارتی منصب غلام اسحاق خان کے پاس رہا۔
1993 تا 1997
1993 میں فاروق احمد خان لغاری صدارتی عہدے پر فائز ہوئے اور 1997 تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے اختلافات کے باعث فاروق لغاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ایک ماہ کے لیے وسیم سجاد کو نگراں صدر بنا دیا گیا۔
1998 تا 2001
1998 سے 2001 تک رفیق تارڑ صدر کے عہدے پرفائز رہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت نے آئین میں آٹھویں ترمیم کے ذریعے صدارتی اختیارات کو ایک بار پھر ختم کر دیا۔
پرویز مشرف کا دور
20 جون 2001 کو جنرل پرویز مشرف نے صدر کا منصب سنبھالا اور وہ 18 اگست 2008 تک اس منصب پر فائز رہے۔ جنرل پرویز مشرف نے 1999 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کا تختہ الٹا تھا۔
18 اگست 2008 کو محمد میاں سومرو صرف تین ہفتے کے لیے نگراں صدر بنے، اسی سال پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری ملک کے گیارہویں صدر منتخب ہوئے اور 8 ستمبر 2013 تک اس منصب پر فائر رہے۔
موجودہ صدر
2013 میں ممنون حسین ملک کے بارہویں صدر کی حیثیت سے سامنے آئے،وہ تاحال اس منصب پر فائز ہیں۔