صدارتی انتخاب: اپوزیشن ایک نام پر متحد نہ ہو سکی


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے صدارتی انتخاب کے لیے اعتزاز احسن کو اپوزیشن کا متفقہ امیدوار تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی بھی اپنے فیصلے پر ڈٹی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے پاس گئے اور ان سے درخواست کی کہ اپوزیشن کا ایک امیدوار ہونا چاہیے۔

انہوں نے آصف زرداری سے کہا کہ پوری اپوزیشن ایک جماعت کے امیدوار کے حق میں دستبردار نہیں ہوسکتی جبکہ ایک پارٹی کے لئے پوری اپوزیشن کے حق میں بیٹھنا آسان ہے اس لیے پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

مولانا فضل الرحمان کے مطابق آصف زرداری نے انہیں کہا کہ وہ باقی جماعتوں کو اعتزاز احسن کے نام پر متحد کرنے کی کوشش کریں چنانچہ وہ واپس آئے اور شہباز شریف تک یہ پیغام پہنچایا مگر انہوں نے اعتزاز احسن کے نام پر اتفاق کرنے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے ابھی تک اپوزیشن اپنا متفقہ صدارتی امیدوار سامنے نہیں لا سکی۔

اس موقع پر ایاز صادق نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ اپوزیشن کا ایک ہی امیدوار ہوتا، مولانا فضل الرحمان کے پاس زیادہ ووٹ تھے اس لیے پیپلزپارٹی کو بھی ان کے نام پر اتفاق کرنا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان کو ہی ووٹ دے گی اور انہیں امید ہے کہ پیپلزپارٹی بھی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے گی۔

پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ 25 جولائی کو عوام پر ایک شخص کو مسلط کر دیا گیا ہے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر بھی اپوزیشن اتحاد نے پیپلزپارٹی کو پیشکش کی کہ وہ وزیراعظم کے لیے اپنا امیدوار لے آئیں لیکن انہوں نے علیحدہ رستہ اختیار کیا۔


متعلقہ خبریں