پنجاب کابینہ کا بلدیاتی نظام ازسر نو تشکیل دینے کا فیصلہ

پنجاب کابینہ کا بلدیاتی نظام ازسر نو تشکیل دینے کا فیصلہ

لاہور: پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پنجاب کے بلدیاتی نظام کو تبدیل کر کے ازسرنو تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے مرکز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

صوبائی کابینہ میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں پریس کانفرس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کفایت شعاری اور سادگی کی روایات کو اپنایا گیا اور 11 سے ساڑھے تین بجے تک اجلاس میں صرف بسکٹ اور چائے سے تواضع کی گئی۔

صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی طرز پر پولیس کو غیر سیاسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 30 نومبر سے پہلے قانون سازی کی جائے گی تاکہ پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے نکالا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ 30 نومبر تک پانچ لاکھ مالیت تک کے صحت انصاف کارڈ کا بھی آغاز کیا جائے گا، پنجاب میں تمام بھرتیاں صرف پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوں گی، نئی پالیسی بننے تک باقی بھرتیوں پر مکمل پابندی ہو گی۔

کابینہ کے فیصلوں کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر افسر اور وزیر صرف ایک سرکاری گاڑی استعمال کر سکے گا، پنجاب میں رائٹ ٹو انفارمیشن بل لے کر آئیں گے، ہر عام شہری کو سرکاری معلومات حاصل کرنے کا حق حاصل ہو گا۔

وزیراطلاعات پنجاب نے بتایا کہ آرٹ اکیڈمی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، فلم اور ٹی وی کے لیے ڈگری دی جائے گی، بیورو کریسی اور افسر شاہی اب ہمارے ویژن پر چلے گی، کرپشن اور نااہلی سے پاک صاف پانی کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں