ایف آئی اے نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی رپورٹ جمع کرا دی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جعلی بنک اکائونٹس کے ذریعے اربوں روپے کی بھاری رقم کی منتقلی کے معاملہ پر ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے جس کے بعد مقدمہ کی سماعت پانچ ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

منگل کو ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے بشیر میمن نے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

عدالت میں سماعت کے موقع پر اعتزاز احسن کے معاون وکیل نے بتایا کہ وہ چھٹی پر ہیں اور مقدمہ کے التواء کی درخواست دی جسے منظور کر لیا گیا۔ چھٹی کی وجہ بتاتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اعتزاز احسن صدارتی الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آج جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے لیے سماعت مقرر کی گئی تھی۔ عدالتی حکم کے بعد انور مجید کے تین بیٹوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں جب کہ انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عدالت عظمی کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور حفاظتی ضمانت پر ہیں جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ان کی ضمانت کس عدالت نے دی ہے؟ ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ آصف زرداری کی ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ جب کہ فریال تالپور کی ضمانت ٹرائل کورٹ نے دی ہے۔

مقدمہ میں نامزد ملزمان میں شامل انور مجید خاندان بیرون ملک سے واپس آکر عدالت کے سامنے پیش ہوا جس کے بعد عدالت نے مجید فیملی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کی گرفتاری بھی عدالت سے ہی عمل میں آئی تھی۔

اسی مقدمہ میں نجی بنک کے سربراہ حسن لوائی کو بھی ایف آئی اے نے گرفتار کیا جب کہ طحہ نامی ایک اور بینکر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے غیرقانونی طور پر بیرون ملک رقم منتقل کرنے کے معاملہ میں ایف آئی اے چار بار سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو طلب کر چکی ہے۔ دونوں کی مسلسل عدم حاضری پر عدالت کو آگاہ کیا گیا تو بینکنگ کورٹ کی جانب سے عدالت میں پیش نہ ہونے والے ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

عدالتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد آصف زرداری نے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی تھی۔ ایف آئی اے کی جانب سے چوتھی طلبی کے بعد گزشتہ روز فریال تالپور اور آصف زرداری وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ تقریبا 40 منٹ تک جاری رہنے والے سیشن کے دوران ملزمان سے زبانی سوالات پوچھے گئے اور تحریری سوالات ان کے حوالے کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں