نئی حکومت میں مشرف کی باقیات شامل ہیں، احسن اقبال

نئی حکومت میں مشرف کی باقیات شامل ہیں، احسن اقبال

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں اچھی گفتگو کی لیکن انہوں نے صرف خواہشات کا اظہار کیا ہے کوئی ٹھوس بات نہیں کی، سوال یہ ہے کہ ان خواہشات پر عمل کیسے ہو گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نون لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جس کابینہ کا عمران خان نے چناؤ کیا اس سے بھی مایوسی ہوئی، تحریک انصاف کی کابینہ میں مشرف اور ق لیگ کی باقیات شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کابینہ کے افراد ن لیگ پر ہی مشتمل تھے لیکن تحریک انصاف نے بطور تبرک کچھ افراد اپنی جماعت کے شامل کیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے۔ اگر عمران خان اپنے آدھے وعدے بھی پورے کرسکیں تو ہمیں خوشی ہوگی لیکن ان میں ایسی صلاحیت نہیں ہے کہ وہ تمام مسائل کا حل نکال سکیں۔

نواز شریف پر دائر ریفرنسز کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتی کارروائی میں نیب سے بار بار پوچھا گیا کہ نواز شریف کے مقدمے میں کرپشن کہاں ہے لیکن نیب ابھی تک جواب نہیں دے پائی، ان مقدمات کا مقصد سیاسی کھیل کھیل کر ہماری حکومت کو ختم کرنا اور سی پیک کو ناکام بنانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی نے ڈاکوؤں کو پکڑنا ہے تو اپنی کشتی میں جھاڑو لگائیں ان کی اپنی پارٹی میں جو چور موجود ہیں ان کا صفایا کریں۔

پروگرام میں شریک پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں کی تقریب حلف برداری میں شاہانہ انداز اپنائے جاتے تھے جبکہ عمران خان کی حلف برداری میں صرف پچاس ہزار کا خرچہ آیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کابینہ کے ارکان بیرون ملک علاج نہیں کرائیں گے، تبدیلی کے سفر کا آغاز ہو چکا ہے، جو عوامی بہتری کی راہ میں آڑے آئے گا عمران خان اس کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔

تجزیہ کار وصی شاہ کا کہنا تھا کہ خاتون اول بشریٰ عمران کے بیان نے مجھے متاثر کیا، انہوں نے کہا کہ میں ڈر گئی ہوں کہ ہم پر بڑی ذمہ داری آ گئی ہے، ایسا بیان پاکستان کی تاریخ میں کسی خاتون اول نے نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے حکومتوں کی سمت اقربا پروری اور کرپشن کی جانب تھی لیکن اب عمران خان ایسا نہیں کریں گے۔


متعلقہ خبریں