سیکڑوں جنوبی کورین شہریوں کا 70 سال بعد اپنے پیاروں سے ملاقات


پیانگ یانگ : جنوبی کوریا کے سیکڑوں افراد اپنے برسوں سے بچھڑے  ہو ئے عزیزو اقارب اور رشتے داروں  سے ملنے شمالی کوریا  پہنچ گئے جہان انکی ملاقت انکے 70 سال سے بچھڑے عزیزوں سے ہوگئ ہیں۔

شمالی کوریا میں اپنے عزیزوں  سے ملنے کے لیے جانے والے بیشتر افراد وہ ہیں جو کوریا  کی جنگ کے بعد شمالی کوریا میں رہنے والے رشتہ داروں سے نہیں مل سکے ہیں۔ یہ افراد 1950 میں شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان جنگ کے بعد اپنے خاندانوں سے جدا ہو گئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  شمالی کوریا پہنچنے والے کورین ایک ہفتے تک  شمالی کوریا میں موجود اپنے اہلخانہ اور رشتہ داروں کے ساتھ  رہیں گے۔ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب کوریا کے دونوں حصوں کے درمیان شمالی کوریا کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام پر کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی کو ششیں  ہو رہی ہے۔

بچھڑے خانداںوں کا ہفتہ بھر کا یہ عارضی ملن انتہائی جذباتی مناظر پر مشتمل ہوگا کیوں کہ آپس میں ملنے والے اکثرافراد انتہائی معمر ہیں اور مرنے سے پہلے ایک مرتبہ اپنے پیاروں سے ملنا چاہتے ہیں۔

پیر کی صبح معمر جنوبی کورین شہریوں کو لے کر تین  بسیں شمالی کوریا کی سر حد پر موجود امیگریشن کے دفتر پہنچی  ۔ جہان انہیں امیگرایشن کے بعد شمالی کوریا میں داخلے کو اجازت دے دی گئی۔ بچھڑے خاندانوں کی یہ ملاقات ماؤنٹ کم گونگ میں ہو رہی ہے جہا یہ منقسم خاندان ایک ہفتے تک ساتھ رہیں گے۔

2000 کے بعد ابھی تک بچھڑے کورین کے ملاپ کے 20 دور ہوئے ہیں جس کے دوران 20 ہزار سے زائد کورین اپنے بچھڑے خاندان والوں سے مل چکے ہیں۔

ماضی میں ہونے والی ان تقریبات کے دوران اس وقت جذباتی مناظر دیکھنے میں آتے رہے ہیں جب دونوں جانب تقسیم ہو جانے والے خاندان برسوں بعد باہم ملنے کے بعد گلے لگ کر نم آنکھوں کے ساتھ یادوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں