نواز شریف کے لیے کوئی این آر او ممکن نہیں، مبصرین


اسلام آباد: سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ انہیں نواز شریف اور ان کے خاندان کے لیے کسی قسم کا این آر او ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔

’ہم نیوز‘  کے پروگرام ’نیوز لائن‘ میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ماہر قانون راجہ عامر عباس نے کہا کہ پاکستانیوں کو کوئی شوق نہیں کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو جیل میں رکھیں، صرف ان کے فلیٹس بیچ کر پیسہ واپس لائیں اور اگر نواز شریف دس ملین جمع کرا دیتے ہیں تو ایون فیلڈ کی حد تک این آر او مل سکتا ہے۔

تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا کہ  این آر او کون کرے گا، اس کا نام لینے کے لیے کوئی بھی آمادہ نہیں ہو گا، اگر کوئی این آر او دے سکتا ہے تو وہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ہے یا پھر عدلیہ کی طرف سے کوئی ریلیف مل جائے تو یہ لوگ جیل سے باہرآ سکتے ہیں۔

سلیم بخاری کا کہنا تھا  کہ امریکہ اور آئی ایم ایف کے اعلانات کی وضاحت پاکستانی حکومت کرچکی ہے، چین نے بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط امریکا طے نہیں کرسکتا، ہم  اپنے مسائل کے لیے مسلمان دوست ممالک کی طرف دیکھ سکتے ہیں جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔

تجزیہ کار میجر جنرل ریٹائرڈ  اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ادارہ انہیں این آر او جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے، اگر عمران خان ایسا کرتے ہیں تو یہ ایک منفی آغاز ہوگا ، وہ بھی کوئی ریلیف دینے پر آمادہ نہیں ہوں گے، اگر انہیں عدالتیں کوئی ریلیف دینا چاہیں بھی تو نواز شریف اپنی بیٹی اور داماد کی سیاسی زندگی ختم کرکے ملک سے باہر نہیں جانا چاہیں گے، پلی بارگین کے بعد ان کا جرم ثابت ہوجائے گا اور ان کی سیاست ختم ہو کر رہ جائے گی۔


متعلقہ خبریں