لاہور: یوم آزادی کا جشن شایان شان طریقے سے منانے کی تیاریاں زور پکڑ گئی ہیں۔ بازارقومی پرچموں، بیجز، چوڑیوں اورجھنڈیوں سے سج گئے ہیں۔ ننھے خریداروں کا بھی رش لگ گیا ہے۔
زندہ دلان لاہور قومی پرچموں، جھنڈیوں اوربیجز سمیت دیگر سجاوٹ کی اشیا خریدنے کے لیے زیادہ رخ اردو بازار کا کررہے ہیں۔ خریداروں میں بچے سب سے آگے ہیں جو اپنے والدین، بہن بھائیوں اوردیگر رشتہ داروں کے ہمراہ بازارجا کر من پسند خریداری کررہے ہیں۔
اردو بازار سمیت دیگر بازاروں کے دکاندار بھی اپنے ننھے منے خریداروں سے بہت خوش دکھائی دیتے ہیں کیونکہ ایک جانب ان کا کاروبار خوب پھل پھول رہا ہے تو دوسری جانب یہ وہ گاہک ہیں جو بڑوں کی طرح ’بھاؤ تاؤ‘ کرنے کے بجائے ایک ساتھ زیادہ سامان خریدتے ہیں۔
جشن آزادی کے موقع پر جہاں روایتی بازاروں میں گہما گہمی بڑھتی ہے وہیں گلیوں و محلوں میں نئی دکانیں بھی قائم ہوجاتی ہیں جن کے دکاندار عارضی اور’نئے نویلے‘ ہوتے ہیں۔
نئے اورعارضی دکانداروں کو یہ امید ہوتی ہے کہ عارضی دکانداری سے وہ اپنے اہل خانہ کے لیے چند روپے کما لیں گے۔ اللہ تعالیٰ بھی ان کے کاروبار میں اپنے فضل سے برکت ڈال دیتا ہے۔
ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے شزرا نے جشن آزادی منانے کے سامان کی خریداری پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے جنھڈیاں خریدی ہیں اورشرٹس پہ لگانے کے لیے بیجز بھی لیے ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’وہ اس خریداری پر بہت خوش ہیں‘‘۔
شانزے بھی والدین کے ہمراہ اردو بازار میں موجود تھیں اور وہ جھنڈیاں وبیجز سمیت دیگر آرائشی سامان خرید چکی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’مجھے اس بات پرفخر ہے کہ ہم پاکستانی ہیں‘‘۔
شانزے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’وہ حسب روایت پورے جوش و خروش اورولولے کے ساتھ جشن آزادی منائیں گی‘‘۔
ویسے تو سال کے 365 دن بازار آباد رہتے ہیں اورلوگ بھی کم یا زیادہ تعداد میں خریداری کے لیے جاتے ہیں لیکن 14 اگست کے لیے سجے بازاروں کی ’خاص‘ بات یہ ہے کہ اچانک جب آپ کو چھوٹے چھوٹے اورمعصوم بچے اپنے من پسند سامان کی خریداری کے ساتھ ہی ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ اپنی توتلی زبان میں لگاتے ملتے ہیں تو روح تک سرشار ہوجاتی ہے۔
امسال جشن آزادی منانے والے یہ بات دیکھ کرنہایت شاداں ہیں کہ بازار میں صرف سبز اورسفید رنگ کی ہی جنھڈیاں دستیاب ہیں۔ ماضی میں دیگر رنگوں کی جھنڈیاں بھی میسر ہوتی تھیں جو ’خاص‘ موقع کے اعتبار سے نہایت معیوب لگتی تھیں۔
چھوٹے خریداروں کی توجہ کا مرکز عارضی طور پر بنائی گئی ’فیس پینٹنگ‘ کی دکانیں بھی ہیں جہاں وہ اپنے چہروں اور سر کو پاکستانی جھنڈوں کے رنگوں سے سجوا رہے ہیں۔
ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے اس ضمن میں ہول سیل ڈیلرز نے کہا کہ ’’عدالت کے حکم پر دیگر رنگوں کی جھنڈیاں نہیں بنائی گئی ہیں‘‘۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہارکیا کہ ’’ہم سب ڈیلرز نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ دیگر رنگوں کی جھنڈیاں نہ بنوائیں گے، نہ فروخت کریں گے اور پرچم کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے‘‘۔
جشن آزادی منانے کے لیے گھروں، بازاروں، عمارات اور سڑکوں کو سبزہلالی پرچموں اوربرقی قمقموں سے سجانا روایت ہے وہیں اس سجاوٹ سے ہمارے ملی و قومی جذبے کا اظہار بھی ہوتا ہے جو انشااللہ رہتی دنیا تک ہوتا رہے گا۔