لاہور: موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی چند برسوں سے تشویش کی علامت بن جانے والے مرض ’ڈینگی‘ نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔ لاہور میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
پیر کے روز لاہور میں ڈینگی کا ایک اور تصدیق شدہ کیس اس وقت سامنے آیا جب گلستان کالونی کے رہائشی آٹھ سالہ خبیب کو فاطمہ میموریل اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا۔
اب تک جن مریضوں میں ڈینگی وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ان کا تعلق لاہور کے علاقوں نشتر ٹاؤن، علامہ اقبال ٹاؤن، عزیزبھٹی ٹاؤن اور کوٹ لکھپت سے ہے۔
محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق لاہور میں ممکنہ ڈینگی کیسزکی تعداد 31 اور مشتبہ کیسزکی تعداد 1352 ہے۔
2011 میں لاہور میں ڈینگی کی وبا پھوٹنے سے چند ماہ کے دوران 20 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے، ان میں سے 350 سے زائد ہلاک ہو گئے تھے۔ جس کے بعد حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے تھے۔
پنجاب حکومت نے ڈینگی کنٹرول کرنے کے لیے ایک موبائل ایپ بھی متعارف کرائی تھی جس کے ذریعے ڈینگی کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے اور اکٹھے ہونے والے اعداد و شمار کا تجزیہ کر کے اس وبا کے بارے میں پیشگی اطلاعی نظام (ارلی وارننگ سسٹم) کو بھی موثر بنایا جاتا ہے۔
یہ ایپلیکشن اپنے نظام کے ذریعے حاصل کے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کر کے پیشگی وارننگ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے کہ فلاں علاقے میں اس وبا کے پھوٹنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ اس ایپلیکشن کا یہ فیچر ڈینگی کو قابو میں رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ڈینگی سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
1 ڈینگی سے بچاؤ کے لیے صبح اور شام کے وقت لمبی آستین والی قمیض کا استعمال کریں۔
2 جسم کے کھلے حصوں پر مچھر بھگانے والا لوشن لگائیں۔
3 گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں۔
4 دروازوں ، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں ۔
5 گھر کے صحن، پھولوں کے گملوں اور کیاریوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
6 گندے پانی پر مٹی کے تیل کا چھڑکاؤ کریں تاکہ ڈینگی مچھر کی افزائش نہ ہو سکے۔