میگا کرپشن کیس، نیب ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ جائے گا


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے میگا کرپشن کیس میں ملوث خالد لانگو اور مشتاق رئیسانی کے حوالے سے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران بدعنوانی میں ملوث مبینہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے بنائی گئی پالیسی کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملزمان کی گرفتاری کیلئے کسی امتیازی پالیسی پر یقین نہیں رکھتی ہے اور نیب تمام پہلوؤں کا قانون کے مطابق جائزہ لے کر ملزم کو گرفتار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے ملزم کو تحقیقات سے پہلے اور تحقیقات کے دوران صفائی کا پورا موقع فراہم کیا جاتا ہے جب کہ بدعنوانی میں ملوث بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہی ہاتھ ڈالا جائے گا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ کسی بھی مقدمہ میں گرفتار ملزم کے خلاف 90 روز میں ریفرنس دائر کیا جائے گا اور غفلت برتنے والے افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

بلوچستان ہائیکورٹ نے میگا کرپشن کیس میں گرفتار بلوچستان کے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو اور سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو 30 جولائی کو ضمانت دی ہے۔

مشتاق رئیسانی کو نیب حکام نے چھ مئی 2016 کو بدعنوانی کے الزام میں سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ان کے دفتر سے گرفتار کیا تھا اور ان کے گھر پر چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، چار کروڑ روپے کا سونا، لاکھوں روپے مالیت کے پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفکیٹس، ڈالرز، پاؤنڈز اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد کیے تھے۔


متعلقہ خبریں