کچرے سے بیلٹ پیپرز ملنے پر الیکشن کمیشن کا نوٹس


کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی میں کچرے سے بیلٹ پیپرز ملنے کی رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ دوبارہ گنتی کے لیے اب تک انتخابی کمیشن کو 80 سے زائد درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قیوم آباد کراچی میں مبینہ طور پر کچرے کے ڈھیر سے ملنے والے بیلٹ پیپرز پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی الیکشن کمشنر سندھ ، متعلقہ ڈی آر او اور ریٹرنگ افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

الیکشن  کمیشن کو دوبارہ گنتی کی درخواستیں موصول ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے اب تک قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے 80 سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔

این اے ایک سو انتیس میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حتمی فیصلہ نون لیگی امیدوار ایاز صادق کے حق میں سنا دیا گیا۔ پچاس پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی پر ایاز صادق کے  ووٹ بڑھ گئے۔

این اے 131 پر خواجہ سعد رفیق اور این اے 158 پر پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی نے دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

پیپلز پارٹی کے این اے 154 سے امیدوار عبدالقادر گیلانی  نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

سرگودھا این اے 91 میں پوسٹل بیلٹ کی دوبارہ گنتی پر ن لیگی امیدوار ذوالفقار علی بھٹی کی جیت برقرار رہی،انہوں نے 87 ووٹوں سے مخالف کو شکست دی۔

پی بی 38  میں مسترد شدہ ووٹوں اور سرکاری ملازمین کے 42 ووٹوں کے گنتی کے بعد نواب ثنا اللہ خان کی 18 ووٹوں سے جیت برقرار رہی۔

این اے 118 ننکانہ صاحب میں ن لیگ کی  شذرہ منصب کی درخواست سے نتیجے پرکوئی اثر نہیں پڑا اور سابقہ فاتح ہی کامیاب رہا۔

این اے 33 ہنگو میں بھی گنتی ہوئی لیکن نتیجہ پہلے کی طرح تحریک انصاف کے حق میں نکلا۔

فیصل آباد کے حلقہ این اے 108 سے مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی اور پی ٹی آئی کے فرخ حبیب کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

پی پی 54 پر دوبارہ گنتی میں مسلم لیگ ن کے محسن شاہ نواز رانجھا کامیاب قرار پائے ہیں۔

این اے 106 ، این اے 129، 108، 114، 100، 161، پی پی 52، اور پی کے چار میں بھی ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہو رہی ہے۔


متعلقہ خبریں