کراچی میں پولنگ کے دوران بدانتظامی کے واقعات


کراچی: صوبائی دارالحکومت کراچی میں پولنگ کا عمل مجموعی طور پر پرامن رہا تاہم اس دوران چند ناخوشگوار اور بدانتظامی کے واقعات پیش آئے۔

دھاندلی پر ایک خاتون سمیت سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ کچھ مقامات پر پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا۔

این اے 255 میں پی ٹی آئی کی پولنگ ایجنٹ کو مبینہ طور پر روکا گیا جس پر وہ برہم ہو گئیں اور کالج کے مرکزی دروازے پر کھڑے ہو کر لوگوں کو اندر جانے سے روک دیا۔

لیاری کے علاقے بہار کالونی میں ایک پولنگ اسٹیشن پر مشکوک شخص روکے جانے پر بپھر گیا، پولیس نے اسے قابو کرنے کی کوشش کی تو وہ سڑک پر لیٹ گیا جس کے بعد اہلکاروں نے زبردستی پکڑ کر اسے موبائل میں ڈالا۔

اپوا کالج میں این اے 255  کے پولنگ اسٹیشن میں ہنگامہ آرائی ہوئی،  ووٹرز نے الزام لگایا کہ انہیں ووٹ نہیں ڈالنے دیا جا رہا۔

این اے 239  کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کی کوشش اور 45 جعلی فارم برآمد ہونے پر خاتون سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

کچھ  پولنگ اسٹیشنز میں ووٹرز انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے موبائل فون اپنے ہمراہ اندر لے گئے، ووٹ کی پرچی پر مہر لگانے کے بعد اس کی تصویر بھی بنالی۔

این اے 238 میں علی اکبر شاہ گوٹھ میں پولنگ عملہ کھانا کھانے میں مصروف رہا اور لوگوں کی بڑی تعداد طویل قطاروں میں باری کی منتظر رہی۔

پی ایس 98 بلال کالونی میں ووٹر لسٹیں تاخیر سے پہنچنے پر پولنگ کا عمل دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔


متعلقہ خبریں