پی پی پی کے ساتھ شراکت داری رحمان ملک کی نظر کردی، فاروق ستار

فاروق ستار کی پریس کانفرنس میں خواتین کا جھگڑا | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 25 جولائی کے بعد آنے والی حکومت کو تین بڑے چیلنجز کا سامنا ہوگا۔  کراچی کے سابق میئر نے اعتراف کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ شراکت داری ہم نے رحمان ملک یعنی ٹرک کی لال بتی کی نظر کردی۔

تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما نے ملکی معیشت کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تجارتی خسارہ اتنا ہو چکا ہے کہ جو بھی حکومت آئے گی وہ اگلے دن پھولوں کے ہار  لے کر آئی ایم ایف کے دروازے پر کھڑی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کے بعد جیتنے والوں کو اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ پہلے اپنے منشور پر عمل کریں یا آئی ایم ایف کے منشور پر۔

ڈاکٹرفاروق ستار نے سوال کیا کہ اگر سی پیک امید کی ایک کرن ہے تو کیا تمام سیاسی جماعتوں نے اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے منشور میں کچھ شامل کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کراچی کی اہمیت کو ہر معاشی پالیسی میں نظر انداز کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سی پیک منصوبے بنا تو رہے ہیں لیکن بہت سارے معاملات ابھی طے ہونے باقی ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے ترکی اور روس کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں لیکن فارن پالیسی میں ابھی بھی بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نسبتا سکون سے تھے لیکن اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ نئی حکومت کے لیے ایک چیلنچ ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہم کمزور فیصلہ سازی کا شکار ہو گئے،  ہم نے اپنے فلاحی کام بند کردیے ہیں، نہ کوئی کھال جمع کرے گا اور نہ فطرہ زکوٰۃ، یعنی  نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری ۔


متعلقہ خبریں