بنوں : سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم خان درانی کے قافلے پر ہونے والے حملے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ ایس ایچ او تھانہ ہوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ درج مقدمہ میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی کارکنوں کے ہمراہ جلسہ گاہ سے واپس جارہے تھے تو دھماکہ ہو گیا تھا۔ دھماکہ خیز بارودی مواد ہوید بازار میں سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
متحدہ مجلس عمل کے انتخابی ٹکٹ پر اکرم خان درانی بنوں کے حلقہ این اے – 35 پر امیدوار ہیں۔ ان کے مدمقابل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق اور 20 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں ایک سیکیورٹی اہلکار بھی شامل تھا۔ رپورٹس کے مطابق اکرم خان درانی بلٹ پروف گاڑی میں ہونے کے باعث حملے میں محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق اکرم خان درانی کے ساتھ 15 گاڑیاں قافلے میں شامل تھیں۔ دھماکے میں ان کے سیکیورٹی اسکواڈ کی گاڑیاں نشانہ بنیں۔
پولیس رپورٹس کے مطابق جس علاقے میں بم حملہ ہوا وہ شمالی وزیرستان کے قریب ہے اور سیکیورٹی کے حوالے سے حساس ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔
ریجنل پولیس آفیسر ( آر پی او) بنوں عبدالکریم کے مطابق دھماکے کی جگہ بنوں سے17 کلومیٹر دور اور دھماکے کی جگہ شمالی وزیرستان کے بہت قریب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلسے جلوسوں کے لیے مکمل سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں اور اکرم خان درانی کو جلسوں میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے خبردار بھی کیا تھا۔
آر پی او بنوں نے بتایا کہ جلسہ ہوید کے بازار میں تھا اور اس کی حفاظت پر 40 اہلکار مامور تھے، بم حملے کی جگہ کو حساس قرار دیا گیا تھا جو جلسہ گاہ سے 50 گز آگے تھی۔