پشاور: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکا ہوا ہے جس میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 78 کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور سمیت متعدد 12 افراد شہید اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ یکہ توت میں ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ مبینہ خود کش بمبار کا سر قریبی چھت سے مل گیا ہے۔
دھماکہ میں شہید ہونے والوں میں ضمیرخان، عارف حسین، حاجی محمدگل، مجاہداللہ، عمران اللہ، حزیفہ، نجیب، اخترگل اور محمد شعیب شامل ہیں۔
ایک عینی شاہد نے ہم نیوز کی نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہارون بلور کی گاڑی جیسے ہی گلی میں داخل ہوئی تو دھماکہ ہوا جس کے بعد ہارون بلور سمیت متعدد افراد کی نعشیں جائے وقوعہ پر پڑی دیکھی ہیں۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان زوالفقار بابا خیل کے مطابق 12 میتیں اور 35 زخمی اسپتال لائے گئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ہارون بلور دھماکہ میں شہید ہو گئے ہیں تاہم ان کے صاحبزادے دانیال بلور محفوظ ہیں۔
طبی مرکز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دانیال بلور والد کی نعش لے کر گھر روانہ ہو چکے ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی عہدیدار اورنگزیب نے ہم نیوز کو بتایا کہ ہارون بلور کے لیے آج کا جلسہ انہوں نے منعقد کیا تھا۔ اے این پی امیدوار نے ساڑھے نو بجے آنا تھا تاہم وہ پونے گیارہ بجے پہنچے ہیں۔ رہنما کے پہنچتے ہی میں اسٹیج کی جانب بڑھا، اسی اثناء میں دھماکہ ہوا جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں دیکھا تھا۔
دھماکہ میں شہید ہونے والے اے این پی رہنما ہارون بلور کے تایا الیاس بلور نے تصدیق کی ہے کہ ان کے بھتیجے دھماکہ میں شہید ہو گئے ہیں۔
ہارون بلور کے والد بشیر بلور بھی 2012 میں اس وقت پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کی ایک کارروائی کا نشانہ بنے تھے جب وہ علاقہ میں انتخابی مہم میں مصروف تھے۔
پولیس کے مطابق دھماکا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 31 کے علاقے یکہ توت میں ہوا جس کے دوران بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایف 78 ہارون بلور سمیت متعدد افراد نشانہ بنے ہیں۔
ہم نیوز کے بیورو چیف طارق وحید کے مطابق اے این پی کا جرگہ آبادی کے قریب ایک خالی پلاٹ پر منعقد کیا جا رہا تھا جس میں 100 کے قریب افراد شریک تھے۔ دھماکہ کے بعد تنگ و تاریک گلیوں کی وجہ سے زخمیوں کی منتقلی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی طبی مرکز منتقل کیا جا رہا ہے۔ دھماکہ کی جگہ کے قریب واقع طبی مرکز لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔
بم ڈسپوزل یونٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش دھماکہ کیا گیا ہے جس میں 10 تا 12 کلو بارود استعمال کیا گیا ہے۔
اس علاقے میں واقع یکہ توت چرچ پر بھی ماضی میں خود کش حملہ کا نشانہ بن چکا ہے، متعدد مرتبہ دہشتگردی کی وارداتوں کا نشانہ بننے والے اس حلقہ میں گزشتہ کچھ عرصہ سے امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تھی۔
منگل کے روز بنوں میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کی انتخابی ریلی کے راستہ سے بھی بم برآمد ہوا تھا۔ دو روز قبل بھی ایم ایم اے کے انتخابی امیدوار ملک شیرین کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم حملہ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔