پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو کسی بھی فیصلے پر اعتماد میں نہ لینا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی سے مطالبہ کرتے ہیں ہمارے واجبات فوری ادا کیے جائیں۔ اور جو وعدے کیے گئے وہ پورے کیے جائیں۔ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ وفاق نے افغانستان 2 نمائندے بھیجے۔ لیکن اسحاق ڈار اور محسن نقوی خیبرپختونخوا کی نمائندگی نہیں کرسکے۔ کیونکہ وہ خیبرپختونخوا کے مسائل سے ناواقف ہیں۔ خیبرپختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ اور نہ ڈرون استعمال ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ترجمان دفتر خارجہ
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کوئی بھی شخص اسلحہ لے کر نکلے گا تو کارروائی ہو گی۔ اور ہر ضلع میں پولیس کے 300 اہلکار بھرتی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ خیبر پختونخوا کے وسائل پر ہمارا اختیار کوئی نہیں لے سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے قبائلی علاقوں میں مقامی لوگ پولیس میں بھرتی ہوں۔ کیونکہ وہ اپنے اپنے علاقوں کو جانتے ہیں۔ ہم وفاق کے ساتھ بیٹھیں گے اور کہیں گے کہ سرحد ان کی ذمہ داری ہے۔ اور وفاقی حکومت سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوانے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس کے ساتھ مل کر اقدامات کریں گے۔ اور کسی بھی فیصلے پر اعتماد میں نہ لینے پر وفاق کو احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کو کسی بھی فیصلے پر اعتماد میں نہ لینا آئین کی خلاف ورزی ہے۔