میٹرک پاس وکیل انتخابات کے لیے نااہل، ایک لاکھ جرمانہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے میٹرک پاس وکیل جاوید اختر اور جعلی ڈگری رکھنے والے رانا زاہد کو انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جعلی ڈگری کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کی، عدالت نے میٹرک پاس وکیل چوہدری جاوید اختر کی اپیل خارج کرتے ہوئے  انہیں انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

جاوید اختر نے عدالت میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا جس پر عدالت نے سزا سناتے ہوئے نااہلی کےعلاوہ  ایک  لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

عدالت نے جاوید اختر کے خلاف کارروائی کا حکم  دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے  پر سزا قانون میں موجود ہے۔

جاوید اختر پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 145 سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لے  رہے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے  مسلم لیگ نون کے رہنما اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 146 کے امیدوار اور سابق رکن قومی اسمبلی رانا زاہد  کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم جعلی ڈگری والوں کی حوصلہ شکنی کرتے رہیں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے بتایا کہ رانا زاہد کے کاغذات کے مطابق انہوں نے 2002 میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور 2004 میں کراچی بورڈ سے ایف اے کرنے کے بعد 2006  میں بلوچستان سے ڈگری حاصل کی۔

جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دیے کہ لوگ آگے ترقی کرتے ہیں، آپ نے ریورس گیئر لگا لیا۔


متعلقہ خبریں