لاہور بار کونسل نے غیر رجسٹرڈ وکلا کے خلاف مقدمات درج کرا دیے


لاہور: لاہور بار کونسل (ایل بی سی) نے آٹھ غیر رجسٹرڈ وکلا کے خلاف مقدمات درج کرا دیے جب کہ پیشے کو بدنام کرنے والی کالی بھیڑوں کے خاتمہ کے لئے36 سال بعد کونسل کے رولز میں ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔

صدر لاہور بار کونسل انوارالحق پنوں نے معاملہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ وکلا کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں باقیوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ تمام غیر رجسٹرڈ وکلا کو 15 دن کا وقت دیا گیا تھا کہ آ کر خود پیش ہوجائیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

لاہور بار کونسل کی جانب سے غیر رجسٹرڈ وکیلوں کے خلاف اقدامات کے لیے اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر لاہوربار کونسل کے سیکرٹری حسن وڑائچ کا کہنا تھا کہ قانون کو مذاق سمجھنے والوں کو گھر کی راہ دکھا کر ہی دم لیں گے اور یہی وجہ ہے کہ آج یہ اجلاس رکھا گیا ہے۔

حسن وڑائچ کا کہنا تھا کہ ہم نے 1982 کے بعد آج پہلی بار یہ ترمیمی اجلاس رکھا ہے اور اس کا کریڈٹ بھی ہماری کیبنٹ کو جاتا ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایسے تمام وکیلوں کو گھر کی راہ دکھائیں گے جو غیر رجسٹرڈ ہیں اور عوام کو لوٹتے ہیں۔ ابھی تو صرف آٹھ کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں جب کہ باقی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

اس موقع پروکلا نے بار کونسل کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتائیوں کی طرح وکالت کے شعبے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بھی کارروائی ضروری ہے تا کہ پیشے کا تقدس قائم رکھا جا سکے۔


متعلقہ خبریں