لاہور میں وبائی امراض پھوٹنے کا خطرہ


لاہور: شہر میں ہونے والی طوفانی بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے جس کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے ۔ طبی ماہرین طب نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طورپر اقدامات نہیں کیے گئے تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے اور بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقوں میں زیادہ دنوں تک کھڑا رہنے والا پانی پیٹ اور جلدی امراض پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بچوں کو پانی کے قریب جانے سے روکیں اورخود بھی اس سے ہوکر گزرنے میں اجتناب برتیں۔

ڈاکٹر عارف کا کہنا ہے کہ اگر سیوریج کا پانی بارش کے پانی میں مل گیا تو پولیو وائرس پیدا ہوگا۔

اے ایم ایس گنگا رام اسپتال ڈاکٹر فیاض نےخبردار کیا ہے کہ اگر یہ پانی دو سے تین دن مزید  کھڑا رہا تو بیماریاں پھوٹنا شروع ہو جائیں گی۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسی صورتحال میں جلدی اورپیٹ کے امراض سمیت دیگر وبائی امراض پھیل سکتے ہیں۔ ان کا مشورہ ہے کہ  اگر بارش کے پانی سے گزرنا ناگزیر ہو تو بعد میں صاف پانی سے نہا ضرور لیں۔

ڈاکٹروں کی واضح ہدایات کے باوجود بارش کے کھڑے پانی میں بچے بلاروک ٹوک سارا دن اس میں کھیلتے نظرآرہے ہیں اور بڑوں کے لیے بھی متعدد مقامات پر منزل تک پہنچنے کا راستہ بارش کے پانی ہی سے ہوکر گزررہا ہے۔

بارش کے پانی اورکچرے کے ڈھیر سے حفظان صحت کے اصولوں کی پامالی جگہ جگہ نظرآرہی ہے۔ تاحال اس ضمن میں حکومتی و انتظامی مشینری کی جانب سے اقدامات اٹھتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں