کراچی: لیاری میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ریلی پر حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ نمبر 183/2018 سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے اور اس میں ہنگامہ آرائی، بلوہ اور املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر میں 13 ملزم نامزد کیے گئے ہیں جن میں حاجی باوا، رفیق ہنگورہ، اسماعیل، نوید بشنی، آدم اور کاشان شامل ہیں، مقدمہ میں 450 افراد نامعلوم قرار دیے گئے ہیں۔
ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ پتھراؤ میں ملوث افراد کی شناخت کر لی گئی ہے، ملزمان کے موبائل نمبرز سے ان کی لوکیشن حاصل کی گئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی جا چکی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اتوار یکم جولائی کی شب انتخابی مہم کے دوران بلاول بھٹو لیاری پہنچے تو ان کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے اور کئی رہنماؤں کی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے البتہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پتھراؤ سے محفوظ رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ رہنما ووٹ مانگنے تو آ جاتے ہیں لیکن لیاری میں پانی کا مسئلہ حل نہیں کرتے، اس موقع پر احتجاج کرنے والی خواتین بھی چھتوں پر کھڑی ہو کر خالی مٹکے بجاتی رہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجمان شیری رحمان نے میڈیا کو بتایا کہ لیاری کے لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے جبکہ سینئر رہنما تاج حیدر کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل میں تشدد کا عنصر داخل ہوا تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔