خوشاب: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلی جائز نہیں۔ نئے انتخابات ہونے چاہیئیں۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خوشاب میں تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ موجودہ اسمبلی جائز نہیں۔ ملک میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے اس لیے ہم نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی بھی اپوزیشن کا فریق بن کر حکومت سے بات کی۔ اور مستقبل میں بھی حکومت کے ساتھ اتحاد کا کوئی ارادہ نہیں۔ بلکہ اپوزیشن میں ہی بیٹھیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں اصل مواد کو کسی اور ترمیم میں شامل نہیں ہونے دیں گے۔ پی ٹی آئی کو رہائیوں کی صورت میں ملنے والے ریلیف پر کوئی بات نہیں کروں گا البتہ پی ٹی آئی کے لیے مشورہ ہے کہ انہیں ہم سے سیکھنا چاہیے۔
اس سے قبل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے مارشل لاء میں بھی آئینی ترمیم میں تبدیلی کی۔ اور آئینی ترمیم میں جے یو آئی کا کردار قابل تعریف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جلسے میں شرکت کی دعوت دی تو سوچوں گا۔ بنیادی انسانی حقوق آئین کے آرٹیکل 8 سے وابستہ ہیں۔ جبکہ حکومت سے کسی بھی عہدے کے لیے کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ جے یوآئی آج بھی اپوزیشن میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نئے چیف جسٹس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی بات قبل از وقت ہے۔ پی ٹی آئی سے شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پر احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل کی تھی۔ جبکہ سود کے معاملے پر شریعت کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل خانہ جات سندھ کے افسران کی تنخواہوں میں اضافہ
جے یو آئی کا کہنا تھا کہ سودی نظام کے خاتمہ کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ اور یہ اللہ کا نظام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم پی ڈی ایم کے اقتدار میں تھے اس وقت ڈرافٹ تیار ہوا۔ اور ہم اب حزب اختلاف میں ہیں تو اللہ تعالی نے ہم سے یہ خیر کا کام لیا۔ اس پر ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ باز گشت سنائی دی جا رہی ہیں کہ 27ویں آئینی ترمیم بھی آئے گی۔ جو26 ویں ترمیم میں نہیں ہو سکا وہ اس ترمیم میں کیا جائے گا۔ ہم 27ویں آئینی ترمیم نہیں ہونے دیں گے اگر آئی تو بھر پور مزاحمت کریں گے۔