جنگ عظیم اول کی یادگاروں کو عالمی ورثہ قرار دیے جانے کا امکان 

UNESCO

پاکستان کی عالمی سطح پر بڑی کامیابی


پیرس: جنگ عظیم اول میں ہلاک ہونے والوں کی یادگاروں کو یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیے جانے کا امکان ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کا کہنا ہے کہ پہلی جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والے افراد کے قبرستانوں سمیت دیگر مقامات کو عالمی ورثے میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ بحرین میں آج سے شروع ہونے والے یونیسکو کے اجلاس میں اس بات کی باقاعدہ منظوری دی جا سکتی ہے۔

ٹرکانہ جھیل، کینیا

یونیسکو کی جانب سے حالیہ اجلاس میں کینیا میں واقع ٹرکانہ جھیل کے نیشنل پارک اور ایتھوپیا کی جیجل جیب تھری ڈیم کو خطرے کا شکار ورثہ کی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب اس فہرست سے بیلیز بیرئیر ریف کا نام نکال دیا جائے گا۔

مینن گیٹ، بیلجئیم

جنگ عظیم اول کی یادگاروں میں فرانس کے تھائی پال سے بیلجیم کے ٹائینی کوٹ قبرستان اور مینن گیٹ  تک اہم مقامات شامل ہیں۔ ان مقامات کو عالمی ورثہ قرار دینے کا مقصد ہلاک افراد کے لواحقین کو اپنے پیاروں کے بارے میں یاد دلانا ہے۔

1914 سے 1918 تک لڑی جانے والی جنگ عظیم اول کی ابتداء یورپ سے ہوئی تھی۔ جنگ کے نتیجے میں 90 لاکھ فوجی جوان اور 70 لاکھ شہری لقمہ اجل بن گئے تھے۔


متعلقہ خبریں