خیبرپختونخوا حکومت کے قرضوں میں مزید اضافہ

kpk قرضہ خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کے قرضوں میں مزید اضافہ ہو گیا، پی ٹی آئی کے سابق وزیر اعلیٰ محمودخان کے دور میں قرضوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

صوبے کا قرضہ2سو ارب روپے سے بڑھ کر6ارب سے تجاوز کرچکا ہے۔ دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق وزیر اعلی محمودخان دور میں خیبرپختونخوا حکومت نے ریکارڈقرضہ لیا۔

ممبئی کا ٹیکس پورے پاکستان سے زیادہ ہے، ہماری حکومت ٹیکس لینے میں سنجیدہ ہی نہیں، شبر زیدی

سابق وزیر اعلی محمودخان کے دورمیں 405 ارب سے زائد کا قرضہ لیا گیا، محمودخان دورسے قبل خیبر پختونخوا کا قرضہ 2سوارب روپے سے زائد تھا، ساڑھے 4 سالوں میں قرضوں کا حجم200 ارب سے بڑھ کر 632 ارب44کروڑ تک پہنچ گیا۔

2019-20 ء میں 265 ارب 36کروڑ، 2020-21 میں 295 ارب 96 کروڑ روپے ہوگیا۔ 2021-22میں قرض 363 ارب 80 کروڑ،2022-23میں قرض بڑھ کر 530 ارب 723 کروڑہو گیا۔

اسلام آباد: ٹریل فائیو سے لاپتا ہونے والے طالب علم کی لاش مل گئی

2023-24میں خیبرپختونخواکے قرض میں ریکارڈ اضافہ 632 ارب 448 کروڑ تک پہنچ گیا،پی ٹی آئی کے سابق دور میں وزیر خزانہ تیمورسلیم جھگڑااورمحمودخان وزیر اعلی خیبرپختونخواتھے۔

اگلے مالی سال کے دوران صوبائی حکومت 123 ارب روپے کا مزید قرضہ لے گی،مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت وفاق کی طرح قرضہ روز مرہ امور کیلئے نہیں بلکہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے لے رہی ہے۔


متعلقہ خبریں