اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری ایک ارب 54 کروڑ 48 لاکھ 60 ہزار 167 کے اثاثوں کے مالک نکلے۔
بلاول بھٹو کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق ان کے ذرائع آمدن کم ہیں لیکن تحفوں اور وراثت کی صورت میں کروڑوں روپے کی جائیداد موجود ہے تاہم بلاول نے دبئی کے پوش علاقے میں اپنے دو ولاز میں 33 فیصد حصے کی مالیت کا ذکر نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی کے چئیرمین سانگھڑ، لاڑکانہ اور ٹنڈوالہ یار سمیت ملک کے آٹھ شہروں میں جائیداد کے مالک ہیں۔
حلف نامے میں بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو کو ان کے دادا سے چھ لاکھ 80 ہزار روپے کی زرعی زمین کا تحفہ ملا جبکہ رتوڈیرو میں ان کی 181 ایکڑ زمین کی مالیت 21 لاکھ روپے ہے، اسلام آباد کے سیکٹرجی-6 میں بلاول بھٹو نے اپنے بنگلے کی مالیت ظاہر نہیں کی جس کا رقبہ 12 سو مربع گز ہے جبکہ یہ بھی انہیں تحفے میں دیا گیا ہے۔
بلاول کو تحفے میں دیے گئے لاڑکانہ اور بلاول ہاؤس کراچی کی مالیت صرف 30 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے جبکہ ماڈل ٹاون لاہور میں بنگلے کی مالیت 48 لاکھ روپے ہے۔
بلاول بھٹو کے پاس اسلام آباد سیکٹر جی سیون/ ون میں ایک تحفے میں دیا گیا فلیٹ بھی ہے جس کی قیمت صرف 14 لاکھ روپے بتائی گئی ہے، اسلام آباد میں بلاول کو تین بیش قیمت جائیدادیں تحفے میں ملیں جن کی مجموعی مالیت 80 لاکھ روپے ہے۔
اسی طرح بلاول اپنے دادا اور والدین کی طرف سے دو کمپنیز میں حصہ دار بھی ہیں، آصف علی زرداری نے بلاول بھٹو کو تحفے میں نو لاکھ روپے کے شیئرز پارک لین اسٹیٹس میں دیے ہیں جبکہ بے نظیر بھٹو نے انہیں 12 لاکھ روپے کے ڈیفینس سرٹیفکیٹ دیے ہیں۔
اس کے علاوہ بلاول بھٹو کے پاس چار کروڑ روپے سے زائد نقد رقم بھی موجود ہے جبکہ وہ صرف 25 لاکھ روپے کے فرنیچر کے مالک ہیں۔