اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا

شہری کو سوچنے کا موقع ہی کیوں ملے کہ عدالت کچھ چھپا رہی ہے، عدالت

اسلام آباد: بیرون ملک سفر سے روکنے والی بلیک لسٹ میں نام ہونے کے باوجود بیرونی سفر کے معاملہ پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف رہنما زلفی بخاری اور وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔

بدھ کے روز درخواست گزار محمد کوثر کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام رحیم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ آرمی ائیر بیس نور خان کو پبلک کے طور پر کیسے استعمال کیا گیا؟ عمران خان کی ایک فون کال پر زلفی بخاری کا نام کیسے بلیک لسٹ سے نکالا گیا؟

عدالت نے وزارت داخلہ سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ جب کسی شخص پر سفری پابندیاں عائد ہیں تو بغیر کسی کارروائی کے کیسے سفر کی اجازت دی گئی، زلفی بخاری کو بیرون ملک سفر کے لیے چھ دن کا استثناء کس قانون کے تحت دیا گیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں