اختلافات ختم، متحدہ پھر متحد


کراچی: انتخابی عمل شروع ہوتے ہی متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) تمام اختلافات بھلا کر پھر سے ایک ہو گئی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے تمام اختلافات بھلا کر بہادر آباد مرکز جانے، خالد مقبول صدیقی کو پارٹی سربراہ تسلیم  کرنے اور مل کر کام کرنے کا فیـصلہ کرلیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمیشہ کوشش کی ہے کہ مہاجر ووٹ تقسیم نہ ہو اس لیے ووٹرز کے وسیع  تر مفاد میں کچھ مشکل فیصلے کیے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک ہی نشان پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہے، ہم سب سے پہلے ایم کیو ایم کے کارکن ہیں۔

سید سردار احمد نے ایم کیو ایم کی متنازعہ شخصیت کامران ٹیسوری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی پارٹی کنوینر ہیں، وہی کامران ٹیسوری کا فیصلہ کریں گے اور جو پارٹی کا فیصلہ ہو گا وہ سب کو منظور ہو گا۔

فاروق ستار کے ساتھی علی رضا عابدی نے کہا کہ ہم نے باہمی مشاورت کے بعد بہادر آباد جانے کا فیصلہ کیا ہے اور بطور کارکن پارٹی میں جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پتنگ کے نشان پر ہی انتخابات لڑیں گے، ٹکٹ نہیں ملا تو کوئی اعتراض نہیں کریں گے اور نہ ہی ہمیں ٹکٹوں کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں