اسرائیل نے غزہ جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں، اقوام متحدہ

gaza

جنیوا: اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیل کو جنگی جرائم کر مرتک قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے ممکنہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ 56 سال سے مغربی کنارے میں اور پچھلے 16 سال سے غزہ کے محاصرے کے دوران کی گئی خلاف ورزیوں کی ہر طرف سے جوابدہی کی جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 5 ماہ سے بھی کم عرصے میں غزہ کا زیادہ تر حصہ تباہ کر کے ہموار ملبے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ اس کی 24 لاکھ کی آبادی قحط کے دہانے پر لے آنا بھی جنگی جرائم میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا عالمی عدالت میں فلسطین سے اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ

رپورٹ کے مطابق غزہ میں وسیع پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت، وسیع پیمانے پر بار بار نقل مکانی، گھروں کی تباہی کو شامل کرنے کے علاوہ محاصرے کے ذریعے مناسب خوراک اور دیگر ضروریات زندگی سے انکار بھی جنگی جرائم میں شامل بتایا گیا ہے۔

غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور محاصرہ اجتماعی سزا کے مترادف ہے اور جنگ کے طریقہ کار کے طور پر شہریوں کو بھوکوں مارنا جنگی جرائم ہیں۔

رپورٹ میں جن تین اسرائیلی حملوں کو بطور مثال پیش کیا گیا ان میں دو جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اور ایک غزہ شہر پر حملہ شامل کیا گیا کہ ان سے بہت زیادہ تباہی کی گئی۔

واضح رہے اسرائیل کی غزہ میں جنگ کے نتیجے میں اب تک 29 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے گئے ہیں اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے جبکہ زخمی  69 ہزار سے زائد اور بے گھر کیے گئے فلسطینیوں کی نئی تعداد 23 لاکھ کے قریب ہے۔


متعلقہ خبریں