ایم کیو ایم نے وفاق میں 4 وزارتیں اور سندھ کی گورنرشپ مانگ لی

ایم کیو ایم نے وفاق میں 4 وزارتیں مانگ لیں

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے مسلم لیگ (ن) لیگ سے وفاقی کابینہ میں تین سے چار وزارتوں کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق جہاں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی سے متعلق پاور شیئرنگ کا فارمولا مرتب کیا جاچکا ہے۔ وہیں ایم کیو ایم نے وفاقی کابینہ میں 4 وزارتوں کے لیے اصرار کیا ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب کیلئے 3 نام سامنے آ گئے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا عہدہ لینا چاہتی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) پہلے ہی یہ عہدہ پیپلز پارٹی کو دے چکی تھی۔ اب ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ نہ ملنے کے باعث ایم کیو ایم کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔

وفاقی کابینہ میں وزارتوں کے علاوہ ایم کیو ایم نے قانون سازی کے تحت بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

دوسری طرف ایم کیو ایم نے سندھ کے لیے گورنرشپ کے حوالے سے بھی مطالبات سامنے رکھے ہیں۔ ایم کیوایم کامران ٹیسوری کو گورنر کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتی ہے۔

سندھ اور بلوچستان کے گورنرز کس کے ہوں گے؟ فیصلہ ہو گیا

اس حوالے سے ایم کیو ایم پنجاب کے رہنما محمد زاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ن لیگ نے بھی موجودہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو برقرار رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے حکومت سازی فارمولے کے مطابق گورنر بلوچستان اور پنجاب جیالا جبکہ گورنر سندھ ن لیگ کا ہوگا۔


متعلقہ خبریں