موبائل ٹیکسز کا خاتمہ، ایف بی آر دو ارب روپے سے محروم

ایف بی آر کی موبائل ایپ تیار

فائل فوٹو


اسلام آباد: موبائل فونز پر ٹیکس ختم ہونے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کو 15 روز میں دو ارب روپے سے محروم ہونا پڑے گا۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق تمام موبائل فون کمپنیوں کے کارڈز پر ٹیکس اور سروس چارجز ختم ہونے پر موبائل کمپنیوں کو 15 روز میں آمدنی کی مد میں ایک ارب 45 کروڑ روپے کمی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ کارڈ لوڈ کرنے پر موبائل کمپنیاں دس فیصد کے حساب سے سالانہ 35 ارب روپے سروس چارجز لیتی تھیں۔

ذرائع کے مطابق موبائل ٹیکسز سے ایف بی آر اور صوبوں کو اربوں روپے کا ٹیکس ملتا تھا جو اب 14 جون سے 28 جون تک نہیں ملے گا، 28 جون کے بعد موبائل کمپنیوں کی جانب سے نئی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

ایف بی آر نے سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں موبائل صارفین پرعائد ٹیکسوں کی شرح بنگلہ دیش، ملائشیا، ترکی، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا سے کم ہے جس کے باعث یہاں موبائل فون کا استعمال دیگر ممالک سے نسبتاً سستا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے موبائل کارڈز پر 40 فیصد ٹیکس وصولی پر گزشتہ ماہ ازخود نوٹس لیتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے )، موبائل کمپنیز اور اٹارنی جنرل کو ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا، کیس کی پہلی سماعت آٹھ مئی کو ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں اور ایف بی آر کو موبائل فونز پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں