بلوچستان ،ضلع کیچ کی تحصیل ہوشاب سے5مزدور اغوا

موبائل ٹاور

بلوچستان موبائل ٹاور پر کام کرنے والے 5مزدور اغوا


بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل ہوشاب سے5مزدوروں کو اغوا کرلیا گیا ہے۔

لیویز حکام کا کہنا ہے کہ اغوا ہونےوالے مزدور موبائل ٹاور پر کام کررہے تھے۔

ملک کے بالائی علاقوں میں بارش کا امکان

یاد رہے کہ رواں سال 14 جنوری کو بلوچستان کے علاقے ضلع کیچ میں  ہی دہشتگردوں کے حملے میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید ، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران دہشتگردوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔دہشت گردوں کے حملے میں 5 اہلکار شہید ہو گئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک مارے گئے۔

شہید ہونے والے اہلکاروں میں پنجاب کے شہر ساہیوال سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی ٹیپو رزاق، کراچی سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ سپاہی سنی شوکت، ضلع لسبیلہ سے تعلق  رکھنے والے 23 سالہ سپاہی شفیع اللہ، اورکزئی سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ لانس نائیک طارق علی اور ضلع میانوالی سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی محمد طارق خان شامل ہیں۔

وزارت مذہبی امور کی ملک بھر میں نماز استسقاء ادا کرنے کی اپیل

پچھلے سال 7 اگست کو بلوچستان کے علاقے  کیچ میں ہی ریموٹ کنٹرول بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں چیئرمین یونین کونسل بالگتر سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔لیویز حکام کے مطابق دہشتگردوں نے بالگتر کے علاقے نلی میں گاڑی کو نشانہ بنایا ۔

قبل ازیں  کوئٹہ میں فائرنگ سے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے بیٹے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔پولیس کے مطابق نواب اسلم رئیسانی کے بھتیجے اور بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہارون رئیسانی اور ان کے محافظ کو تلخ کلامی کے بعد گولی مار کر جاں بحق کر دیا گیا تھا جبکہ فائرنگ سے بس ٹرمینل کے مالک کا بیٹا برہمداغ لہڑی بھی جاں بحق ہوا۔

پی ٹی آئی راولپنڈی ڈویژن نارتھ کے صدر مستعفی

ایس پی سریاب ضیا مندوخیل کے مطابق ہارون رئیسانی نے سریاب روڈ پر واقع بس ٹرمینل کے ساتھ واقع دکانوں پر چھاپہ مارا اور ایک دکان سے ممنوعہ اشیا برآمد ہونے پر جرمانہ کر دیا۔ جس پر بس ٹرمینل کے مالک کا بیٹا برہمداغ لہڑی نے کارسرکار میں مداخلت کی اور تلخ کلامی کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ کر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہارون رئیسانی کے ساتھ ایک سرکاری محافظ بھی تھا۔ دونوں کو سرکاری ڈیوٹی کے دوران نشانہ بنایا گیا جبکہ فائرنگ سے 3 افراد زخمی بھی ہوئے ۔


متعلقہ خبریں