ایف بی آر کو تقسیم کرنے کا معاملہ، وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب

وفاقی کابینہ

وفاقی کابینہ عام انتخابات میں آرمی اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری


اسلام آباد: (شہزاد پراچہ) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آر) کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔ اجلاس میں ایف بی آر کی تنظیم نو کا معاملہ زیرِ بحث آئے گا۔سیکرٹری ریونیو ڈویژن نے ایف بی آر کی تنظیم نو کی سمری کابینہ کو بھجوا دی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر کو ایف بی آر تنظیم نو کی سمری کابینہ کو بجھوانے کی ہدایت کی تھی۔ ایس آئی ایف سی نے جنوری 3 کو انکم ٹیکس اور کسٹمز کو الگ کرنے کی منظوری دی تھی۔

ہدف سے زائد وصولیاں ، ایف بی آر ملازمین کو 2 سے 4 بنیادی تنخواہیں بطور انعام دینے کا فیصلہ

فیڈرل بورڈ آف انکم ٹیکس کے علاوہ فیڈرل بورڈ کو کسٹمز بنانے کی منظوری دی گئی تھی، اس کے علاوہ ایس آئی ایف سی نے ان مجوزہ بورڈز پر ایک مزید اوور سائیٹ بورڈ بنانے کی منظوری بھی دی تھی جس میں نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز کو شامل کیا جانا ہے۔

ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس افسران اوور سائٹ بورڈ میں نجی پروفیشنلز کی شمولیت پر اعتراض کر رہے تھے۔ ان کا خیال ہے کہ ان کی شمولیت کانفلکٹ آف انٹرسٹ کے زمرے میں آتی ہے اور یہ افراد سرکار کی بجائے نجی لوگوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان کسٹمز کے افسران بھی مجوزہ اوور سائٹ بورڈ میں نجی پروفیشنلز کی شمولیت پر تقسیم ہیں مگر وہ اپنی اختیارات کسی اور ادارہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دینے کے خلاف ہیں۔

بجلی بلوں پر گزشتہ تین سالوں میں 1410ارب روپے ٹیکس وصولی کا انکشاف

ذرائع کے مطابق ہفتہ کو وزارت خزانہ میں ایف بی آر، وزارت خزانہ اور ایس آئی ایف سی حکام کی میٹنگ ہوئی تھی جس کے بعد چیئرمین ایف بی آر نے سمری وفاقی کابینہ کو بجھوانے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایف بی آر کی تنظیم نو پر گزشتہ کئی ماہ سے کام جاری ہے۔ نگران حکومت آئندہ سیاسی حکومت کے آنے سے پہلے ایف بی آر کی تنظیم نو کرنا چاہتی ہے کیونکہ سیاسی حکومتیں اپنےسیاسی ایجنڈے کی وجہ سے ریفارم نہیں کر پاتیں۔


متعلقہ خبریں