شاہد خاقان عباسی کا بڑی سیاسی جماعتوں سے متعلق اہم انکشاف

shahid khaqaan abbasi

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی 3 بڑی پارٹیاں اپنی سمت کھو بیٹھی ہیں اور سب اقتدار میں رہے لیکن کوئی کام نہیں کیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہم نیوز کے پروگرام “نیوز لائن” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سیاست کو خیر باد نہیں کہا لیکن میں موجودہ انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہتا کیونکہ جس نہج پر سیاست آج پہنچ گئی ہے میں انتخابات کو کسی معاملے کا حل نہیں سمجھتا۔

انہوں ںے کہا کہ میں نے سمجھا کہ اس خرابی کا حصہ نہ ہی بنوں تو بہتر ہے اور انتخابات کے بعد دیکھیں گے سیاست کس رخ جاتی ہے۔ پاکستان میں پارٹیاں ضرور بنیں گی اور ملک کی 3 بڑی پارٹیاں اپنی سمت کھو بیٹھی ہیں۔ سب اقتدار میں رہے لیکن کوئی کام نہیں کیا اور اس وقت ملک کے حالات غیر معمولی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2018 میں ہم نے بجٹ بنایا تو 15 سوارب روپے کا سود تھا اور ہمیں آج ہی فیصلہ کرنا ہے کہ سب اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر آگے کے راستے کا فیصلہ کریں۔ سیاسی جماعتوں نے آج تک ملک کی بات نہیں کی بلکہ یہ صرف ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہی ہیں۔ ملکی مسائل کے حل کی کوئی بات نہیں کر رہا اور یہ اقتدار برائے اقتدار کی سیاست ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اقتدار سے نہ کسی شخصیت کو کچھ ملے گا، نہ کسی جماعت کو اور نہ ہی ملک کو۔ جس مقصد کے لیے یہ انتخابات ہو رہے ہیں میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔

دانیال عزیز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ دانیال عزیز خود بھی وزیر رہے ہیں۔  کام کابینہ کرتی ہے اور ذمہ داری کسی ایک پر نہیں ڈال سکتے اس لیے میری نظر میں احسن اقبال نے اچھا کام کیا ہے اور میرے علم میں نہیں کہ دانیال عزیز کو پارٹی نے شو کاز نوٹس جاری کیا ہے تاہم انتخابات کے وقت اس قسم کی تنقید مناسب نہیں اور دانیال عزیز جذباتی آدمی ہیں وہ باتیں کہہ جاتے ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ دانیال عزیز مسلم لیگ ن چھوڑیں گے۔ دانیال کی اپنی صوبائی سیٹیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عادل راجہ کی جائیداد نیلامی کیلئے کارروائی شروع

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ دھرنا کمیشن نے نوٹس بھیجا ہے ابھی اس کا جواب بنا رہا ہوں جبکہ نواز شریف کے خلاف جعلی مقدمات تھے لیکن جن لوگوں نے یہ کام کیے ہیں ان سے کوئی پوچھ گچھ نہیں۔ لوگ آج اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں اور اگر آپ کو انصاف ملتا ہے تو کیا وہ ڈیل ہو جاتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا۔ ملک کو صاف اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے اور جب تک بنیادی ریفارمز نہیں کریں گے معاملہ آگے نہیں چلے گا۔ ملک میں صرف اقتدار کی سیاست ہو رہی جس سے معاملات کا حل نہیں نکلے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ووٹ کی عزت ہوتی ہے لیکن اقتدار کو بھی عزت دینی پڑتی ہے اور ووٹ کو عزت دو کا بنیادی مقصد تھا کہ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں اور جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام بھی نہیں آسکتا۔

انہوں ںے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت توڑی گئی اور وزیر اعظم کو نااہل کیا گیا جبکہ انتخابات کے دن بھی دھاندلی کی گئی۔ 8 فروری کو ہی انتخابات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں