اسلام آباد(شہزاد پراچہ) وفاقی حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کی سفارش پر 219 ویب سائٹس کو ان کی توہین / توہین آمیز مواد کے ساتھ ساتھ ریاست مخالف مواد کی وجہ سے بلاک کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سرکاری محکموں بشمول آئی ایس آئی، ایف آئی اے، سی ٹی ڈی پنجاب، سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، وزارت مذہبی، نادرا اور پی ٹی ایم ایل یوفون کی سفارش پر ویب سائٹس کو بلاک کیا ہے
مرکزی بینک اور ایف آئی اے نے پی ٹی اے کو ای کرنسی پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ توہین آمیز ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی سفارش کی تھی۔
اسی طرح ایس ای سی پی نے قرض دینے والی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی بھی سفارش کی تھی۔
اس کے علاوہ، آئی ایس آئی نے جعل سازی اور دیگر بدنیتی پر مبنی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی سفارش کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے نے وزارت مذہبی امور کی سفارش پر گستاخانہ مواد کی ویب سائٹس کو بلاک کیا۔
خود پی ٹی اے نے ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹمز (DIRBS)، AWT سرمایہ کاری کمپنی اور عام لوگوں کی کی درخواستوں پر جعل سازی سے متعلق ویب سائٹس بھی بلاک کی ہیں۔