پیپلز پارٹی اس بار بہت اچھا سرپرائز دے گی، آصف علی زرداری

آصف زرادری

کراچی: سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اس بار بہت اچھا سرپرائز دے گی۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر 18ویں کو چھیڑا گیا تو ہم اس کے آگے کھڑے ہوں گے۔ نوجوانوں کی اپنی سوچ ہے اس پر کوئی ٹیکس نہیں اور اگر بلاول کو اگر کچھ کہا تو کہیں گے آپ سیاست کرو تو پھر میں کیا کروں گا ؟ بلاول کہے گا آپ سیاست کرو میں نہیں کر رہا پھر کیا ہو گا؟

انہوں ںے کہا کہ اگر بلاول کسی کو کہہ رہا ہے کہ گھر بیٹھے تو وہ ان کی سوچ ہے اور سیاست میں سب سے غلطی ہوتی ہے وہ ابھی سیکھ رہے ہیں۔ بچوں کو سوچ بہت دیر سے آتی ہے اس میں وقت لگتا ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ میاں صاحب کے سامنے کوئی بات نہیں کرتا اور میرے تو کارکنان بھی میرے گریبان تک پہنچ جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے خلاف ہمیشہ اتحاد بنے ہیں اور فنگشنل لیگ نے پہلے بھی ہمارے خلاف الائنس بنایا لیکن پیپلز پارٹی اس بار بہت اچھا سرپرائز دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے مسلم لیگ ن ہمارے ساتھ نہ چلے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہم ن لیگ کے ساتھ نہ چلیں تاہم پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور ہم شفاف انتخابات کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور لڑ رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کے سامنے سارے مسائل موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سابق صوبائی وزیر اختر جدوں کا ن لیگ میں شمولیت کا اعلان

سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کوئی آخری بار انتخابات نہیں لڑ رہی۔ الیکشن کمیشن کو پہلے بھی مضبوط کیا اور اب بھی کریں گے۔

عالمی معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن صنعت کے لیے بہترین منصوبہ تھا اور سعودی عرب سے صرف نواز شریف کے نہیں سب کے تعلقات ہیں۔ فلسطین کے عوام پر ہونے والے تشدد کی بھرپور مذمت کی اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ فلسطین عوام کی حمایت کی۔ فلسطین کے عوام کبھی بھی اپنی زمین اسرائیل کے حوالے نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سی پیک منصوبے سے بہت فائدہ اٹھایا اور توشہ خانہ سے وہ گاڑی لی جو بلٹ پروف تھی۔ ڈھائی کروڑ روپے دے کر گاڑی حاصل کی تھی۔ہمیشہ حق اور سچ کا ساتھ دیا اور اس کی قیمت ادا کی۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر اقتدار ملا تو وزیر خزانہ ہماری پارٹی سے ہی ہو گا۔ ہم تحریک انصاف کے خلاف نہیں بلکہ ایک شخص کے خلاف ہیں۔ تحریک انصاف انتخابات میں حصہ لے گی اور موجود ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی نظریاتی سیاست آج بھی گڑھی خدا بخش بھٹو سے چل رہی ہے اور آصفہ بھٹو جہاں سے چاہے انتخاب لڑے وہ مضبوط امیدوار ہے۔ آصفہ بھٹو اپنی والدہ کی طرح ہے اور آصفہ بھٹو کے غصے سے ڈر نہیں لگتا پیار آتا ہے۔


متعلقہ خبریں